1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’کوئی تو ہو، جو میری وحشتوں کا ساتھی ہو‘

23 ستمبر 2010

جرمنی کےریکارڈ ساز فٹ بالر لوتھر ماتھیوس کا چوتھی شادی کی ناکامی کے بعد بطورکوچ سفر ایک مرتبہ پھر شروع ہوگیا ہے۔ اب وہ بلغاریہ کی قومی ٹیم کی ٹرینر بن گئے ہیں۔ تاہم جوکمی وہ شدت سے محسوس کر رہے ہیں وہ جیون ساتھی کی ہے۔

https://p.dw.com/p/PKGJ
لوتھر ماتھیوس کی خواہش رہی ہے کہ وہ جرمنی کی قومی ٹیم کے کوچ بنیںتصویر: picture-alliance/ dpa

جرمنی کی جانب سے سب سے زیادہ فٹ بال میچز کھیلنے والے عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی لوتھرماتھیوس گزشتہ کئی دنوں سے یورپی ذرائع ابلاغ کا مرکز بنے ہوئے ہیں۔ پہلے ان کی بیوی لیلیانے کی بے وفائی کی خبریں اور تصاویر اور پھرایک دوسرے پر الزامات اور شکوے شکایات کی وجہ سے یہ دونوں میاں بیوی اخبارات کی زینت بنتے رہے۔

وہ ایک طویل عرصےسے بے روز گار تھے۔ تاہم کہتے ہیں کہ ایک دروازہ بند تو سو دروازے کھلے، توکچھ ایسا ہی لوتھر ماتھیوس کے ساتھ بھی ہوا۔ وہ اپنی چوتھی بیوی سے علیحدگی کا غم برداشت کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے تھےکہ قسمت کی دیوی نے ان کے لئے اپنی بانہیں کھول دیں مگر ان کی خواہش سے ذرا مختلف انداز میں۔

Lothar Matthäus mit neuer guter Freundin
لیلیانے کے بعد لوتھر ایک ایسی خاتون کی خواہش رکھتے ہیں’’جو ان کے نام اور دولت کے بجائے ان سے پیار کرےتصویر: dpa

لوتھرچاہتے تھے کہ وہ جرمن ٹیم کے کوچ بنیں، وہ کوچ تو بن گئے ہیں لیکن جرمنی کی بجائے بلغرایہ کی قومی فٹ بال ٹیم کے۔ یعنی ان کی خواہش پوری تو ہوئی مگر’آدھی‘۔ بلغاریہ سے قبل وہ ہنگری کی ٹیم کے ٹرینر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ وہ اب تک پانچ کلبوں میں بھی یہی ذمہ داری نبھا چکے ہیں۔

لوتھرکوجرمنی کا ریکارڈ کھلاڑی اس لئے کہا جاتا ہے کہ وہ 150 میچز میں قومی ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیں۔2000ء میں فٹ بال کے کھیل سے ریٹائرمنٹ کے بعد سے لوتھرکی خواہش رہی ہے کہ وہ جرمنی کی قومی ٹیم کے کوچ بنیں مگر ان کی یہ خواہش ابھی تک پوری نہیں ہو سکی۔

لوتھر ماتھیوس کی نجی زندگی بھونچالوں کا شکار رہی ہے۔ وہ چار بار زندگی ساتھ گزارنے کے وعدے کر چکے ہیں یعنی اب تک چار شادیاں کر چکے ہیں۔ لیکن ہر بار نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ’’ وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہوگیا‘‘۔ ان کے پانچ بچے ہیں۔ 49 سالہ لوتھر ماتھیوس کے بقول اپنی آخری بیوی لیلیانے سے تعلقات کے خاتمے کے بعد انہیں جن حالات کا سامنا رہا ہے، ان میں وہ اپنے والدین کی وجہ سے بہت فکرمند تھے۔

ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ان کے والدین خریداری کے غرض سے باہرجاتے تھے تو اکثر لوگ ان سے میرے بارے میں سوال کرتے تھے۔ ساتھ ہی بہت سے افراد میری وجہ سے ان سے ہمدردی کا اظہار بھی کرتے تھے۔ لوتھرکا کہنا تھا کہ وہ اس حوالے سے اپنے والدین سے معذرت کرنا چاہتے ہیں۔ لیکن والدین کو اپنے طریقہ زندگی کے بارے میں سمجھانا بہت مشکل ہے۔

1 Lothar Matthäus.jpg
لوتھر 150میچزمیں جرمن ٹیم کی نمائندگی کر چکے ہیںتصویر: AP

چار ناکام شادیوں کے بعد لوتھر ایک ایسی خاتون کی خواہش رکھتے ہیں’’جو ان کے نام اور دولت کے بجائے ان سے پیار کرے۔ ایک ایسی بیوی کہ ہر زندگی کے ہر موسم کی ساتھی ہو اور وہ اس وقت کھل اٹھے، جب لوتھرگھر واپس آئیں۔‘‘ لوتھر ماتھیوس کے بقول یہ وہ ساری چیزیں ہیں، جس کی کمی وہ اپنی ازدواجی زندگی کے خاتمے کے بعد محسوس کرتے ہیں۔

بہرحال لوتھر ماتھیوس کے لئے ہماری دعا ہےکہ وہ جرمن ٹیم کے کوچ بھی بنیں اور انہیں ان کی من پسند بیوی بھی ملے۔

رپورٹ: عدنان اسحاق

ادارت : افسراعوان