1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کراچی میں شدید بارشیں، دس افراد ہلاک

7 جون 2010

کراچی میں ’پَیٹ‘ نامی سمندری طوفان کے باعث ہونے والی شدید بارشوں نے شہری زندگی کو مفلوج کرکے رکھ دیا اور اس دوران کرنٹ لگنے کی وجہ سے کم ازکم دس افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

https://p.dw.com/p/Njta
تصویر: AP

طوفان ’پَیٹ‘ کی وجہ سے ہونے والی بارشیں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث تو نہیں بنیں لیکن ان موسلادھار بارشوں نے کراچی سمیت سندھ اور بلوچستان کے کئی علاقوں میں معمولات زندگی کو بری طرح متاثر کیا۔ کراچی میں ان مسلسل بارشوں کی وجہ سے کئی مقامات پر بجلی کی ترسیل نہ صرف واضح طور پر متاثر ہوئی بلکہ بجلی کے جھٹکے لگنے سے کم ازکم دس افراد جاں بحق بھی ہو گئے۔ اس کے علاوہ درجنوں افراد مختلف حادثات میں زخمی بھی ہوئے، جنہیں مقامی ہسپتالوں میں داخل کرا دیا گیا۔

پاکستان کے اس سب سے زیادہ آبادی والے شہر کے کئی علاقے طویل لوڈشیڈنگ کی زد میں ہیں جبکہ شہر کی بیشتر سٹرکوں پر کئی کئی فٹ پانی کھڑا ہے۔

Tsunami Symbolbild p178
پاکستانی محکمہ موسمیات کے مطابق ’پَیٹ‘ اب بھارتی سمندری حدود میں داخل ہو چکا ہےتصویر: AP

ان بارشوں کی بنا پر کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈے سے بہت سی مسافر پروازوں کی آمدورفت یا تو منسوخ کردی گئی یا اس میں واضح تاخیر کرنا پڑ گئی۔

ان بارشوں کا سامنا صرف عروس البلاد کہلانے والے کراچی ہی کو نہیں بلکہ ملک کے کئی اور ساحلی علاقوں میں بھی ’پَیٹ‘ نامی طوفان کی وجہ سے ہونے والی مسلسل شدید بارشوں نے نظامِ زندگی کو درہم برہم کردیا ہے۔

بلوچستان کے ساحلی شہر گوادر میں، جہاں 24 گھنٹے میں 350 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی، 20 ہزارافراد ان بارشوں کے پانی میں پھنسے ہوئے ہیں۔ کئی سڑکیں پانی میں ڈوب جانے کی وجہ سے ناقابل استعمال ہیں اور بہت سے نشیبی علاقے بھی زیرِآب آ چکے ہیں۔

صوبہ سندھ کے علاقے ٹھٹھہ اور بدین بھی ’پَیٹ‘ کی تیز ہواؤں کے ساتھ آنے والی شدید بارشوں کی زد میں رہے۔ حیدرآباد، میر پور ساکرو اور گھارو سمیت کئی دیگر علاقوں میں بھی موسلادھار بارشیں ہوئیں۔ صوبہ سندھ کے متاثرہ حصوں سے ہزاروں لوگوں کو پہلے ہی ان کے رہائشی علاقوں سے نکال کر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا تھا۔ ان متاثرین کی مدد کے لئے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔

پاکستانی صدر آصف علی زرداری اور وزیرِاعظم یوسف رضا گیلانی نے ان بارشوں کی وجہ سے ہونے والی انسانی ہلاکتوں پر گہرے افسوس کا اظہار کیا ہے۔

پاکستانی محکمہ موسمیات کے مطابق ’پَیٹ‘ اب بھارتی سمندری حدود میں داخل ہو چکا ہے اور پاکستانی صوبہ سندھ میں اب اس وجہ سے مزید بارشوں کا امکان نہیں ہے۔

رپورٹ: عبدالستار

ادارت: مقبول ملک