کبوتر کے ذریعے بھیجا گیا پیغام 110 برس بعد مل گیا
12 نومبر 2020فرانس کے مشرقی شہر اوربی میں قائم لِنگے میوزیم کے منتظم ڈومینیک جیرڈی کے مطابق یہ خط جرمن زبان میں ہے جسے انگرسہائیم میں تعینات ایک پیادہ فوجی کی طرف سے اپنے افسر کو بھیجا گیا تھا۔ اس خط میں فوجی نقل و حرکت کی تفصیلات بیان کی گئی ہیں۔
بظاہر یہی لگتا ہے کہ خط 1910ء میں لکھا گیا یا پھر 1916ء میں۔ اس وقت انگرسہائیم جرمنی کا حصہ تھا۔ آج یہ علاقہ فرانس کا حصہ ہے۔
کبوتر بازوں کا سب سے بڑا عالمی تجارتی میلہ جرمن شہر ڈورٹمنڈ میں
دنیا کا مہنگا ترین کبوتر، قیمت 15 لاکھ ڈالر
ڈومینیک جیرڈی کے بقول انگرسہائیم کے علاقے میں ایک جوڑے کو چہل قدمی کے دوران ایک کھیت سے یہ کیپسول ملا جس میں موجود مواد اچھی طرح محفوظ تھا۔ یہ کیپسول ایلومینیم کا بنا ہوا ہے۔ انہوں نے اسے ایک 'انتہائی غیر معمولی‘ دریافت قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے ایسی کوئی چیز پہلے نہیں دیکھی۔
یہ جوڑا اس خط کو قریبی میوزیم میں لے آیا جو اوربی میں پہلی عالمی جنگ کی خونریز لڑائیوں کے بارے میں قائم کیا گیا ہے۔ یہ جنگ 1914ء سے 1918ء تک جاری رہی تھی۔
جیرڈی کے بقول انہوں نے اس خط کے متن کو سمجھنے کے لیے اپنے ایک جرمن دوست کی مدد حاصل کی۔
یہ چھوٹا سا کیپسول اور اس میں بھیجا گیا یہ خط اب اس میوزیم میں مستقل نمائش کے لیے رکھا جائے گا۔
ا ب ا / ع ا (اے ایف پی)