1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

کامن ویلتھ گیمز کا پہلا گولڈ نائجیریا کے نام

5 اکتوبر 2010

بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں ہونے والے دولت مشترکہ کھیلوں کا پہلا گولڈ میڈل نائجیریا کی سکول کی طالبہ آگسٹینا نواکولو کے حصے میں آیا ہے، جو اس نے ویٹ لفٹنگ کی 48 کلوگرام کیٹیگری میں حاصل کیا ہے۔

https://p.dw.com/p/PVP0
تصویر: AP

17 سالہ ویٹ لفٹرنواکولو جیت کے اعلان کے ساتھ ہی خوشی کے مارے اچھل کر جب اپنے کوچ سے بغلگیر ہوئی تو دوسری جانب بھارتی ویٹ لفٹر سونیا اور ان کے کوچ کی امیدیں دھری کی دھری رہ گئیں۔ بھارت کو یقین تھا کہ یہ گولڈ میڈل اس کی کھلاڑی سونیا کے حصے میں آئے گا۔ تاہم بھارتی خواتین ویٹ لفٹرز چاندی اور کانسی کے تمغے حاصل کرنے میں ضرور کامیاب رہیں۔

منی پور کی رہنے والی سونیا چانو پولیس انسپکٹر ہیں اورانہیں امید تھی کہ گولڈ میڈل حاصل کرنے سے انہیں ڈی ایس پی کے عہدے پر ترقی مل جائے گی مگر ان کی یہ امید پوری نہ ہوپائی۔

دوسری طرف 48 کلوگرام کیٹیگری میں نائجیریا کی قومی چیمپیئن نواکولو نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انہیں یقین تھا کہ وہ یہ کامیابی ضرور حاصل کرے گی کیونکہ انہوں نے اس سلسلے میں بہت زیادہ محنت کی ہے۔

Indien Commonwealth Games New Delhi Prinz Charles
برطانوی شہزادہ چارلس کامن ویلتھ گیمز ویلیج کے دورے کے موقع پرتصویر: AP

نواکولو رواں برس دسمبر میں 18 برس کی ہوں گی، جبکہ نئی دہلی کامن ویلتھ گیمز ان کے لئے پہلے بین الاقوامی کھیل ہیں جن میں وہ حصہ لے رہی ہیں۔

شکوک وشبہات کے درمیان نئی دہلی دولت مشترکہ کھیلوں کی افتتاحی تقریب اتوار کے روز جواہر لعل نہرو سٹیڈیم میں منعقد ہوئی جو کئی گھنٹے تک جاری رہی۔ افتتاحی تقریب میں برطانیہ کی نمائندگی ولی عہد شہزادہ چارلس نے کی۔ کامن ویلتھ گیمز کی تاریخ میں یہ پہلا موقع تھا کہ ان کھیلوں کا افتتاح برطانوی ملکہ الزبتھ دوئم نے خود نہیں کیا۔ ان کھیلوں میں 71 ملکوں کے سات ہزار کھلاڑی اور منتظمین شرکت کررہے ہیں۔ یہ مقابلے 14 اکتوبر کو ختم ہوں گے۔

آسٹریلیا کامن ویلتھ گیمز کے پہلے روز ہی سونے کے سب سے زیادہ تمغے جیتنے والا ملک بن گیا، جن کی تعداد چار ہے۔ کینیڈا، جنوبی افریقہ، ملائشیا اور نائجیریا نے سونے کا ایک ایک تمغہ حاصل کیا ہے۔

رپورٹ : افسر اعوان

ادارت : عدنان اسحاق

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں