کابل: بھارتی سفارت خانہ کے قریب دھماکہ، 17 ہلاک
8 اکتوبر 2009اطلاعات کے مطابق آج صبح ساڑھے آٹھ بجے کے قریب کابل میں وزارت داخلہ روڈ پر ایک خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری اپنی کار کو اڑا دیا، جس سے قریب میں واقع بھارتی سفارت خانہ اور دوسری عمارتوں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے اور قریب کھڑی گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا۔
افغان وزیر داخلہ زیمارائی بشیر نے کہا کہ کابل میں اس کار بم دھماکے میں زیادہ تر عام شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ ہلاک شدگان میں افغان پولیس کا ایک اہلکار بھی شامل ہے جبکہ اس حملے میں آٹھ پولیس اہلکار زخمی ہوئے ہیں۔ حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کر لی ہے اور اعتراف کیا ہے کہ خودکش بمبار کا اصل ٹارگٹ بھارتی سفارت خانہ ہی تھا۔
نئی دہلی میں بھارتی سیکرٹری خارجہ نروپما راؤ نے بھی کہا کہ اس خود کش بم دھماکے کا اصل نشانہ بھارتی قونصل خانہ ہی تھا۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے میں کوئی بھی بھارتی ہلاک نہیں ہوا ہے، تاہم سفارت خانے پر تعینات انڈین تبّتین بارڈر فورس کے تین محافظوں کو کچھ چوٹیں آئی ہیں۔ جولائی 2008 ء میں بھی اسی طرح کا ایک دھماکہ بھارتی سفارت خانے کے باہر کیا گیا تھا جس میں ساٹھ افراد ہلاک ہوئے تھے۔
نروپما راؤ نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا: ’’اس دھماکے کی شدت گزشتہ سال جولائی میں کابل میں بھارتی سفارت خانہ کے باہر ہوئے خودکش دھماکے کی سی تھی۔ تاہم گزشتہ سال کے حملے کے بعد بھارتی حکومت نے افغانستان میں اپنے سفارت خانوں اور اس کے ملازمین کی حفاظت کے لئے اقدامات کئے تھے۔ ہمارا یقین ہے کہ یہ انہی اقدامات نتیجہ ہے کہ آج کے دھماکے میں سفارت خانے کا تمام بھارتی اسٹاف محفوظ ہے، ورنہ تو یہ دھماکہ شدید جانی نقصان کا باعث بن سکتا تھا۔‘‘
افغان صدر حامد کرزئی نے اس بم دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی دہشت گردانہ حملوں میں زیادہ تر افغان شہریوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے، جو کہ دہشت گردوں کی بزدلی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ اقوام متحدہ کے مندوب برائے افغانستان کائی آئیڈے نے بھی اس خود کش حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اس طرح کی پر تشدد کارروائیوں کا کوئی جواز نہیں بنتا۔
کابل میں گزشتہ دو مہینوں کے دوران طالبان کی کارروائیوں میں اضافہ ہوا ہے۔ اگست کے مہینے سے اب تک طالبان کی طرف سے نیٹو افواج پر چار خود کش بم دھماکے کئے گئے، جن میں زیادہ تر شہری ہلاکتیں ہوئی ہیں۔
رپورٹ: انعام حسن
ادارت: افسر اعوان