ڈیرہ غازی خان میں خود کش حملہ
6 فروری 2009پاکستان میں صوبہ پنجاب کے شہر ڈیرہ غازی خان میں کئے جانے والے خود کش حملے میں ہلاک ہونے کی تعداد بیس سے زائد بتائی جا رہی ہے۔ پولیس حکام کے مطابق اس حملے کا نشانہ ایک جلوس تھا جو امام بارگاہ سے مجلس ختم ہونے کے بعد نکالا گیا تھا۔
پنجاب پولیس کے سربراہ شوکت جاوید نے واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ امام بارگاہ میں مجلس مقررہ وقت پرختم ہوئی جس کے بعد ایک جلوس نکالا گیا اور جب یہ جلوس واپسی میں امام بارگاہ کے قریب پہنچا تواس میں زوردار دھماکہ ہوا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ بم ڈسپوزبل اسکوڈ اورماہرین نے جائے وقوعہ سے حاصل ہونے والی معلومات کو سامنے رکھتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ ایک خود کش حملہ تھا۔ دھماکے کی جگہ سے لوہے کے ٹکڑے اور انسانی اعضاء ملے ہیں۔
عینی شاھدین کے مطابق دھماکہ کی شدت اس قدرتھی کہ اس کی آواز دور دور تک سنائی دی اور قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔ پنجاب کی صوبائی حکومت نے اس خود کش حملے کے بعد ایک تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ اس حملے میں زخمی ہونے والے افراد کی تعداد چالیس کے قریب بتائی جا رہی ہے جن میں سے کئی کی حالت نازک ہے۔ ابھی تک کسی بھی تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔