چین تاریخی کساد بازاری کا شکار رہے گا: چینی وزیر اعظم
5 مارچ 2009وین جیا باؤ نے چین کی قومی عوامی کانگریس سے اپنے خطاب میں رواں برس کو گزشتہ سو برسوں میں کساد بازاری کے لحاظ سے سب سے زیادہ تباہ کن سال قرار دیا ہے۔ جیا باؤ نے کہا ہے کہ مالیاتی پیکیج سے چینی معیشت کو استحکام دینے کی کوشش کی جائے گی۔ چینی کانگریس سے خطاب میں انہوں نے ملکی شرح نمو کا رواں سال کے لئےہدف 8 فیصد مقرر کیا۔
چینی وزیر اعظم نے عوامی کانگریس سے خطاب میں اس امید کا اظہار کیا کہ کساد بازاری کے باوجود حکومت 90 لاکھ نئی آسامیاں پیدا کرنے میں کامیاب رہے گی اور مقامی حکومتوں کے بجٹ میں 25 فیصد اضافہ کیا جائے گا۔
چینی وزیر اعظم نے کہا’’ چین، ایک ارب 30 کروڑ آبادی کا ملک ہے اور اس کی معیشت، شرح نمو میں استحکام، شہری و دیہی عوام کے لئے ملازمتوں کے نئے مواقع اور ان کی آمدنی میں اضافے کا رجحان برقرار رہنا، سماجی تحفظ کے لئے انتہائی ضروری ہے۔‘‘
ویں جیا باؤ نے کہا کہ چین عالمی مالیاتی بحران سے متاثر ہوا ہے تاہم اس کے اثرات سے عوام کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے سماجی تحفظ اور صحت عامہ کی صورت حال کو کسی صورت بھی اس مالیاتی بحران سے متاثر نہیں ہونے دیا جائے گا۔
بیجنگ حکومت کو خدشات ہیں کہ اگر ملک کی سالانہ شرح نمو آٹھ فیصد سے کم ہوئی تو اس سے معاشرے عدم استحکام پیدا ہو سکتا ہے۔ بیجنگ کی کمیونسٹ حکومت کو یہ خدشات بھی لاحق ہیں کہ اگر عوام کو روزگار کے مواقع میں کمی دکھائی دی تو یقینا کمیونسٹ پارٹی کی برسراقتدار رہنے پر بھی سوالات اٹھنا شروع ہو جائیں گے۔ شاید یہی وجہ ہے کہ کثیر سرمایے کے امدادی پیکیج سے اقتصادی استحکام کی کوشش کی جارہی ہے۔