پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ، صوبہ سندہ میں ہڑتال
22 جولائی 2008منگل کے دن کراچی ٹرانسپورٹرز کی طرف سے بلوائی جانے والی اس ہڑتال میں مجموعی طور پر تمام پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام مفلوچ ہو کر رہ گیا۔ اس کے علاوہ اندرون ملک چلنے والی بسیں بھی اس ہڑتال کی وجہ سے نہ چل سکیں۔ اس ہڑتال کے سبب شہریوں کو روزمرہ کی زندگی تباہ ہو کر رہ گئی۔
کراچی میں موجود ہمارے نمائندےرفعت سعید کے مطابق سرکاری اور غیر سرکاری اداروں میں حاضری نہ ہونے کے برابر رہی جبکہ ٹیکسی اور رکشی ڈرائیوروں نے اس ہڑتال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے پریشانی میں مبتلا مسافروں سے من مانے کرائے وصول کئے۔
دوسری طرف کراچی ٹرانسپورٹ اتحاد کے صدر ارشاد بخاری نے ڈوئچے ویلے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے سرد رویے کی وجہ سے یہ ہڑتال کرنا ضروری تھی۔ انہوں نے کہا۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ ماہ کے دوران چار مرتبہ پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافہ کیا گی اہے جس کے نتیجے میں ٹرانسپورٹرز کے لئے گھمبیر مسائل پیدا ہو گئے ہیں۔
واضح رہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نئے اضافے کے ساتھ اب پاکستان میں پیرول فی لیٹر چھیاسی روپے چھیاسٹھ پیسے کی ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا ہے، افراط زر اور مہنگائی سے پریشان حال عوام نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اس نئے اضافے پر شدید درعمل کا اظہار کیا۔
پیٹرولیم قیمتوں میں حالیہ مجوزہ اضافے سے ایک دن قبل وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے اپنے عوامی خطاب میں کہا تھا کہ وہ عوام کو ریلیف مہیا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے لیکن ایک مرتبہ پھر پیٹرول کی قیمت میں اضافے نے عوام کو ہکا بکا کر دیا۔
اس برس مارچ کے اواخر میں نئی اتحادی حکومت کے قیام میں آنے کے بعد چوتھی مرتبہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ اس سےقبل نگران حکومت نے بھی دو مرتبہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔