پشاور بم حملہ: ہلاک شدگان کی تعداد 21، ایک سو زخمی
6 دسمبر 2008پشاور بم حملے میں مرنے والوں میں تین بچّے اور چار خواتین شامل بتائے جاتے ہیں۔ جمعہ کے روز ہونے والے اس بم دھماکے میں زخمی ہونے والے تمام افراد کو ہسپتالوں میں داخل کرلیا گیا ہے۔ مقامی ذرائع نے ڈاکٹروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زخمیوں میں کم از کم پندرہ کی حالت تشویشناک ہے تاہم ڈاکٹروں کے مطابق پشاور کے اہم ہسپتال میں ایمرجنسی بنیادوں پر زخمیوں کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں نے توقع ظاہر کی ہے کہ وہ تمام زخمیوں کی جان بچانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔
پشاور میں مقیم ’ڈان نیوز‘ سے وابستہ صحافی سید عرفان اشرف نے ڈوئچے ویلے کو بتایا کہ صوبے کے مختلف علاقوں سے ہنگامی بنیادوں پر ڈاکٹروں کو پشاور بلایا گیا تاکہ زخمیوں کا بروقت علاج ہوسکے۔
تاحال کسی بھی عسکری گروپ نے پشاور دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔ سید عرفان کے مطابق فرقہ وارانہ حملوں کی اکثر کوئی بھی عسکری تنظیم ذمہ داری قبول نہیں کرتی ہے۔