پشاورمیں بم دھماکہ، کم از کم 11 افراد ہلاک
9 جون 2009سیکیورٹی حکام کے مطابق عسکریت پسندوں نے اس موقع پر شدید فائرنگ بھی کی۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ زخمی ہونے والوں میں کئی غیر ملکی بھی شامل ہیں۔ دھماکہ اس قدر شدید تھا کہ قریبی عمارتوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
پشاور پولیس نے اس دھماکے میں کم ازکم سات افراد کی ہلاکت اور ایک خاتون سمیت چالیس کے قریب دیگر افرادکے زخمی ہونے کی تصدیق کی ہے۔ واضح رہے کہ پشاور کے اس واحد فائیو اسٹار ہوٹل میں غیر ملکیوں کی بڑی تعداد موجود ہوتی ہے۔ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عسکریت پسندوں کی جانب سے کئے گئے اس حملے کا مقصد غیر ملکی افراد کو نشانہ بنانا ہو سکتا ہے۔
طالبان عسکریت پسندوں کے خلاف فوجی کارروائی کے بعد پاکستانی شہروں میں خودکش حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے اور حکام کے مطابق اس حملے میں بھی بظاہر طالبان عسکریت پسندوں کا ہاتھ ہے۔
جمعہ کے روز عسکریت پسندوں نے اپر دیر کے علاقے میں نماز جمعہ کے موقع پر ایک مسجد اور اس میں موجود نمازیوں کو بھی ایک خودکش حملے کا نشانہ بنایا تھا جس میں کم از کم پچاس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
اس حملے کے بعد مقامی قبائل نے ایک مسلح لشکر بنا کر عسکریت پسندوں کے خلاف اپنی طرف سے کارروائی کا آغاز کر دیا تھا۔ قبائلی لشکر کی ان کارروائیوں کے باعث طالبان عسکریت پسندوں کو علاقے سے نکلنا پڑا۔
رپورٹ عاطف توقیر
ادارت مقبول ملک