پاکستان کے لئے اب تک 616 ملین ڈالر کی فراہمی کے وعدے
26 ستمبر 2010یہ بات ہفتہ کے شام نیو یارک میں عالمی ادارے کے ہنگامی بنیادوں پر امداد کے نئے کوآرڈینیٹر ویلری آموس نے بتائی۔ اقوام متحدہ اب تک عالمی برادری سے پاکستان میں سیلاب سے بہت بری طرح متاثر ہونے والے ان قریب 14 ملین شہریوں کی مدد کے لئے دو بلین ڈالر سے زائد کی مدد کی اپیلیں کر چکا ہے، جو انتہائی شدید نوعیت کی قدرتی آفت کی صورت میں پاکستان کی ریاستی تاریخ کے سب سے تباہ کن سیلابوں کے نتیجے میں اپنا تقریباﹰ سب کچھ کھو چکے ہیں۔
عالمی ادارے کی طرف سے پاکستانی سیلاب زدگان کے لئے مدد کی فراہمی سے متعلق تازہ ترین اپیل قریب ایک ہفتہ قبل کی گئی تھی، جب اقوام متحدہ نے اپنے 192 رکن ملکوں سے پاکستان کے لئے پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ امدادی رقوم کی فراہمی کی درخواست کرتے ہوئے کہا تھا کہ عالمی برادری کو جنوبی ایشیا کی اس ریاست کو 1.6 بلین ڈالر مہیا کرنے چاہیئں۔
ہنگامی امداد کی یہ اپیل اپنی مالیت کے اعتبار سے اقوام متحدہ کی طرف سے اس ادارے کی تاریخ میں آج تک کی سب سے بڑی اپیل ہے۔
اقوام متحدہ نے یہ اپیل پاکستان میں مون سون کی تباہ کن بارشوں کے بعد آنے والے شدید سیلابوں کے قریب دو ماہ بعد جاری کی تھی۔ ان سیلابوں کے باعث پاکستانی معیشت اور زرعی شعبے کو اربوں کا نقصان ہوا تھا جبکہ پورے ملک کا قریب پانچواں حصہ زیر آب آ گیا تھا۔
عالمی ادارے کا ارادہ ہے کہ اس نے بین الاقوامی برادری سے پاکستان کے لئے جو دو بلین ڈالر سے زائد مالیت کی مدد طلب کی ہے، اس کے ذریعے 483 ایسے منصوبوں کی تکمیل کے لئے مالی وسائل مہیا کئے جائیں گے، جن پر عملدرآمد کو اقوام متحدہ کے پندرہ مختلف ذیلی ادارے، بین الاقوامی ادارہء مہاجرت اور قریب 156 غیر حکومتی تنظیمیں مل کر یقینی بنائیں گی۔
رپورٹ: مقبول ملک
ادارت: عاطف توقیر