1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

ہزاروں مہاجر بچوں کو زمين کھا گئی يا آسمان نگل گيا؟

عاصم سلیم
8 جنوری 2018

جرائم کی تفتيش کرنے والے وفاقی جرمن پوليس کے محکمے (BKA) کے مطابق ملک بھر ميں لاپتہ مہاجرین بچوں اور نابالغوں کی موجودہ تعداد پانچ ہزار سے زائد ہے جو کہ گزشتہ سال کے آغاز پر آٹھ ہزار سے زائد تھی۔

https://p.dw.com/p/2qUpI
Deutschland Flüchtlingskind
تصویر: picture-alliance/dpa/M. Balk

جرمنی ميں اس وقت لاپتہ مہاجر بچوں اور نابالغوں کی مجموعی تعداد 5,288 ہے۔ يہ اعداد و شمار جرائم کی تفتيش کرنے والے وفاقی جرمن پوليس کے محکمے (BKA) نے فراہم کيے ہيں جبکہ ان کے بارے ميں رپورٹ ’نوئے اوسنابُروکر سائٹُنگ‘ نامی جرمن زبان کے ايک اخبار نے آج بروز پير آٹھ جنوری کو شائع کی ہے۔ يہ نابالغ بچے تنہا سفر کر کے جرمنی پہنچے تھے اور پھر اپنے اندراج کے بعد کيمپوں اور رہائش کے ديگر مقامات سے غائب ہو گئے۔

ايک برس قبل سن 2017 کے آغاز پر لاپتہ مہاجر بچوں اور نابالغوں کی تعداد 8,350 تھی۔ سن 2015 اور 2016ء ميں ايک ملين سے زائد پناہ گزينوں کی آمد کے تناظر ميں لاپتہ مہاجر بچوں کی تعداد بھی کافی زیادہ تھی۔ پچھلے ايک سال ميں يہ کمی اس ليے رونما ہوئی ہے کيونکہ اس دوران مہاجرين کی آمد بھی کافی گھٹی ہے اور اس ليے بھی کہ کئی بچے جو مراکز چھوڑ کر چلے گئے تھے، وہ واپس کيمپوں اور مراکز ميں آن پہنچے ہيں۔ ايک اور وجہ يہ بھی ہے کہ اندراج کے وقت کچھ بچوں کو دو مرتبہ گن ليا گيا تھا، جسے اب درست کر ديا گيا ہے۔

ہزاروں مہاجر بچے غائب ہو گئے

جرمن پوليس کے مطابق چودہ اور سترہ برس کی درميانی عمر کے لاپتہ بچوں کی تعداد 4,320 ہے جبکہ تيرہ برس سے کم عمر لاپتہ بچوں کی تعداد 968 ہے۔ حکام کا کہنا ہے کہ زيادہ تر کيسز ميں لاپتہ ہونے والے بچے کسی مجرمانہ کارروائی ميں ملوث نہ تھے۔ اس بنياد پر يہ کہا جا سکتا ہے کہ امکاناً وہ پناہ کے سفر کے دوران الگ ہو جانے والے اپنے اہل خانہ کی تلاش ميں آگے نکل گئے ہوں گے۔

’مہاجر بچے کہاں سوتے ہیں‘