پانچ معروف شخصیات، جن کی صلاحیتوں کے غلط اندازے لگائے گئے
تمام تر کامیابیاں پلک جھپکتے ہی حاصل نہیں ہو جاتیں۔ بہت سی معروف شخصیات کو مشہور ہونے سے قبل رد کر دیا گیا تھا۔ ملیے ایسی پانح شخصیات سے۔
البرٹ آئن سٹائن
معروف سائنسدان البرٹ آئن سٹائن ایک غیر معمولی صلاحیتوں کے حامل انسان تھے۔ بچپن میں وہ اوسط درجے کے ذہین بچوں میں شمار ہوتے تھے۔ انہوں نے تین سال کی عمر میں بولنا شروع کیا اور سات سال کی عمر میں جا کر انہیں لکھنا آیا۔ وہ زیورخ میں موجود سوئس فیڈرل انسٹی ٹیوٹ میں داخلے کا امتحان بھی پاس نہیں کر سکے تھے۔ تاہم طبیعات کے مضمون میں غیر معمولی ذہانت کی وجہ سے دنیا آج بھی انہیں جانتی ہے۔
جوڈی ڈینچ
برطانوی اداکارہ جوڈی ڈینچ کا شمار ان فنکاروں میں ہوتا ہے، جو آسکر اور بافتا ایوارڈز جیت چکے ہیں۔ 1960ء کی دہائی میں کیریئر کے آغاز میں انہیں یہ کہتے ہوئے مسترد کر دیا گیا تھا کہ وہ فلمی پردے کے قابل نہیں ہیں۔ ان سے کہا گیا تھا کہ انہیں اس لیے کسی فلم میں کام نہیں دیا جا سکتا کہ وہ خوبصورت نہیں ہیں۔ جوڈی ڈینچ نے کبھی اس ہدایت کار کا نام نہیں بتایا، جس نے ان کی صلاحیتوں کا غلط اندازہ لگایا تھا۔
ونسنٹ فان گوخ
ہالینڈ کے مصور ونسنٹ فان گوخ نے دو ہزار سے زائد فن پارے تخلیق کیے ہیں۔ تاہم اپنے انتقال سے قبل وہ ان میں سے صرف ایک ہی فروخت کر پائے تھے۔ فان گوخ ذہنی دباؤ کا شکار رہتے تھے اور وہمی بھی تھے۔ انہیں ایک مخبوط الحواس شکست خوردہ شخص بھی کہا جاتا تھا۔ تاہم انہیں یقین تھا کہ ایک دن ان کی تصاویر کی قدرو قیمت بہت بڑھ جائے گی۔ آج فان گوخ کی تخلیقات کا شمار دنیا کے مہنگے ترین فن پاروں میں ہوتا ہے۔
دا بیٹلز
کہا جاتا ہے کہ موسیقی کی دنیا میں یہ اب تک کی سب سے بڑی غلطی تھی۔ 1962ء میں لیورپول کے چار نوجوانوں نے لندن کے ڈیکا ریکارڈنگ کمپنی میں آڈیشن دیا۔ اس کمپنی نے یہ کہتے ہوئے ان نوجوانوں کو مسترد کر دیا کہ اب گٹار گروپس کا زمانہ نہیں ہے۔ تاہم اس کے بعد اس گروپ نے ایک اور کمپنی پارلوفون کے ساتھ معاہدہ کیا اور اس گروپ کی کامیابیوں کی وجہ سے یہ کمپنی دنیا کی ایک معروف ترین کمپنی بن گئی۔
جے کے رولنگ
جے کے رولنگ حکومت کے سماجی ویلفیئر پروگرام کے تحت اپنی زندگی گزار رہی تھیں۔ تاہم کچھ ہی سالوں میں ان کا شمار دنیا کے معروف ترین مصنفوں میں ہونے لگا اور اپنی کتابوں سے ہونے والی آمدنی سے وہ کروڑ پتی بن گئیں۔ ان کی کامیابی میں ان کے سخت نظم و ضبط نے ہی اہم کردار ادا نہیں کیا بلکہ انہیں اپنی تصانیف پر بھی مکمل بھروسہ تھا۔ بارہ ناشروں نے ہیری پوٹر کے پہلے مسودے کو مسترد کر دیا تھا۔