نصف سے زیادہ برطانوی شہری یورپی یونین سے علیحدگی کے حق میں؟
24 نومبر 2015برطانیہ میں منگل کے روز اُس جائزے کے نتائج جاری کیے گئے، جس کے مطابق پیرس میں حملوں کے بعد برطانوی عوام نے یورپی یونین میں سلامتی کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ ادارے ’او آر بی‘ پولیسٹر نے انڈیپیڈنٹ نامی اخبار کے لیے یہ جائزہ مرتب کیا اور اس دوران دو ہزار افراد سے اس تناظر میں سوالات پوچھے گئے۔ نتیجے کے مطابق 52 فیصد شہری چاہتے ہیں کہ برطانیہ یورپی یونین کا حصہ نہ رہے جبکہ 48 فیصد کا خیال ہے کہ ان کے ملک کو اس اتحاد میں شامل رہنا چاہیے۔
برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون پہلے ہی اعلان کر چکے ہیں کہ وہ 2017ء کے آخر میں اس بارے میں ایک ریفرنڈم کرانے کا ارادہ کھتے ہیں اور اپنے اس منصوبے کو پایہء تکمیل تک پہنچانے کے لیے وہ مختلف سیاسی رہنماؤں کی تائید حاصل کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔
پولیسٹر کے اس سے قبل کرائے جانے والےسابقہ جائزوں میں زیادہ تر برطانوی عوام نے یورپی یونین کا حصہ رہنے کو ترجیح دی تھی جبکہ رواں برس جون کے بعد سے اس سوچ میں سات فیصد تک کی کمی آئی ہے۔ او آر بی انٹرنیشنل کے جونی ہیلڈ نے اپنی ایک ای میل کے ذریعے کہا، ’’یہ گزشتہ چھ مہینوں کے دوران یورپی یونین میں برطانیہ کی رکنیت کے حوالے سے جمع کردہ اعداد و شمار میں ہونے والی پہلی تبدیلی ہے اور یقیناً اس کا تعلق تیرہ نومبرکو پیرس میں ہونے والے دہشت گردانہ حملوں سے ہے۔‘‘
انہوں نے مزید کہا کہ زیادہ تر افراد محسوس کرتے ہیں کہ یورپ اپنی سرحدوں کی حفاظت میں ناکام ہو گیا ہے اور اس کا نتیجہ پیرس میں خون خرابے کی صورت میں نکلا ہے:’’ہمیں یہ اندازہ لگانے کے لیے کچھ ماہ انتظار کرنا ہو گا کہ آیا یہ محض اس واقعے کا فوری ردعمل ہے یا حقیقت میں اس بارے میں سوچ تبدیل ہو رہی ہے۔‘‘