نسل پرستی کے خلاف عالمی کانفرنس، کئی ممالک کی عدم شرکت
17 اپریل 2009اس سال کانفرنس میں 2001 کی ڈربن کانفرنس میں منظور کئے گئے اعلامیے پر پیش رفت کا جائزہ لیا جائے گا۔کانفرنس کا عنوان ہے: نسل پرستی، نسلی امتیاز اورنسلی عدم رواداری ۔ اقوام متحدہ کے مطابق اس کانفرنس میں ایرانی وفد کی قیادت صدر احمدی نژاد کریں گے۔
ڈربن میں تقریبا آٹھ سال قبل ہونے والی اس کانفرنس میں عرب ممالک نے صیہونیت کو نسل پرستی کے مماثل قرار دینے سے متعلق ایک قراردادمنظورکرانے کی کوشش کی تھی جس پر امریکہ اور اسرائیل نے اس اجتماع کے چوتھے روزاس کا بائیکاٹ کردیا تھا۔
اس بار امریکہ کے ایک وفد نے 16 فروری کو جنیوا میں کانفرنس کی تیاریوں کے سلسلے میں ہونے والی بات چیت میں حصہ لیا تھا اورکانفرنس میں منظور کی جانے والی مجوزہ قرارداد میں تبدیلیاں تجویز کی تھیں۔ امریکہ کا اصرار ہے کہ وہ اسی صورت میں اس کانفرنس میں شرکت کرے گا جب اس کانفرنس کے اعلامیے کو تبدیل کیا جائےگا۔کینیڈا اوراسرائیل پہلے ہی اس کانفرنس کے بائیکاٹ کا اعلان کرچکے ہیں۔جرمنی سمیت کئی یورپی ممالک بھی اس کانفرنس کے حوالے سے اپنے تحفظات کا اظہار کر چکے ہیں جس کے بعد اس کانفرنس میں کئی یورپی ممالک کی شرکت مشکوک ہو گئی ہے۔
وفاقی جرمن وزارت خارجہ کے انسانی حقوق سے متعلق مندوب اعلیٰ Guenter Nooke نے برلن سے جاری ہونے والےاپنے ایک بیان میں کہا ہے :’’ قومی امکانات ہیں کہ جرمنی بھی دوسرے یورپی ممالک کی طرح اس کانفرنس میں شرکت نہ کرے۔‘‘
اگر ایسا ہوتا ہے تو نسلی منافرت کے خلاف منعقدہ اس عالمی کانفرنس میں ایرانی صدر کے علاوہ کوئی قابل ذکر اور اہم عالمی رہنما شریک نہیں ہو گا۔
رپورٹ :عاطف توقیر
ادارت : مقبول ملک