1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’ناروے سب سے پر مسرت ملک ہے‘

عابد حسین
20 مارچ 2017

خوشی کے ورلڈ انڈیکس کے مطابق ناروے کے لوگ سب سے زیادہ خوش رہنے والے ہیں۔ ایک سال قبل اس انڈیکس پر سب سے پرمسرت ملک ڈنمارک تھا۔

https://p.dw.com/p/2ZWKe
Rennende glueckliches Teenagerpaar in der Strasse
تصویر: picture alliance/Bildagentur-online/Yay

مسرت کے عالمی انڈیکس کے مرتبین کا خیال ہے کہ اگر دولت سے خوشیاں خریدی جا سکتیں تو امریکا سب سے پرمسرت ملک ہوتا لیکن ایسا نہیں ہے کیونکہ حکومتی پالیسیاں انسانی مسرت کا تعین کرنے میں اہم ہیں۔ امریکا کو چودہویں پوزیشن حاصل ہے۔

ناروے کو زمین پر خوش آباد رہنے والوں کا ملک قرار دینے کی بنیادی وجہ معاشی نظام اور صحت کا معیار ہے۔ اسی طرح اس ملک کے لوگ پراعتماد ہونے کے علاوہ روزمرہ زندگی میں انتخاب کے آپشن بھی زیادہ رکھتے ہیں۔ کئی برسوں سے مسرت کے عالمی انڈیکس پر پہلی پوزیشن کا حامل ملک اب دوسرے مقام پر چلا گیا ہے۔ آئس لینڈ کو تیسری اور سوئٹزرلینڈ کو چوتھا مقام دیا گیا ہے۔

 مسرت کے اس انڈیکس میں امریکا سے اوپر اسرائیل بھی ہے، جسے علاقائی تنازعے کا سامنا ضرور ہے لیکن اُس کی عوام دوست داخلی پالیسیوں کی وجہ سے گیارہواں مقام ملا ہے۔ نئی رپورٹ میں ٹاپ ٹین ممالک میں سات کا تعلق براعظم یورپ سے ہے۔ جرمنی کو خوش آباد رہنے والے ملکوں میں سولہواں مقام دیا گیا ہے۔

Symbolbild | biertrinkende Jugendliche
لوگوں کی مسرت کا تعلق حکومتوں کی عوام دوست پالیسیوں سے جوڑا گیا ہےتصویر: Colourbox

ٹاپ ٹین ملکوں میں تین ملک ایسے ہیں جو یورپی نہیں ہیں اور ان میں شمالی امریکی ملک کینیڈا ساتویں پوزیشن پر ہے اور آسٹریلیا کو آٹھواں مقام حاصل ہے جب کہ نیوزی لینڈ کو نویں پوزیشن دی گئی ہے۔ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کی جانب سے جاری کی جاتی ہے اور اس کو عالمی پائیدار ترقی پر نگاہ رکھنے والا ایک ادارہ (Sustainable Development Solutions Network) مرتب کرتا ہے۔ 

مسرت کے عالمی انڈیکس میں پاکستان کو بانویں پوزیشن حاصل ہوئی ہے۔ اس مناسبت سے جاری ہونے والی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں عوام کے اندر اعتماد کا فقدان ہونے کے علاوہ سماجی امداد کی سطح بھی انتہائی کم ہے۔ اسی طرح فرد کو اپنی مرضی کے انتخاب میں بھی مواقع کم حاصل ہوتے ہیں۔ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا کہ پاکستانی معاشرے میں روادادی و فراخدلی کی شرح بھی کم ہے اور عام لوگوں کو صحت کے مسائل کا بھی سامنا ہے۔

سارک خطے میں پاکستان کو ٹاپ پوزیشن حاصل ہے جب کہ دوسری پوزیشن سری لنکا (عالمی انڈیکس میں 117 ویں) اور بھارت کا مقام تیسرا جب کہ عالمی درجہ بندی میں یہ ایک سو اٹھارواں ہے۔ پاکستان کے ہمسایہ ملک افغانستان کی پوزیشن154 ویں ہے۔

اس رپورٹ کے مرتب کرنے والے ریسرچرز کے لیڈر کینیڈا کی برٹش کولمبیا یونیورسٹی کے ماہر اقتصادیات پروفیسر جان ہیلی ویل ہیں۔