میکسیکو کیلیفورنیا زلزلہ: آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری
6 اپریل 2010امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق گزشتہ روز آنے والے اس زلزلے کی شدت 7.2 ریکارڈ کی گئی تھی جبکہ اس کے بعد اب تک 100 سے زائد آفٹر شاکس ریکارڈ کئے جا چکے ہیں۔ ان میں سے کچھ جھٹکوں کی شدت ریکٹر سکیل پر پانچ اور ساڑھے پانچ کے درمیان رہی۔ میکسیکو اور امریکہ کی سرحد کے قریب آنے والے اس زلزلے سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا شہر میکسیکالی ہے۔ میکسیکو کے صدر فیلیپے کالدیرون اس آفت زدہ شہر کا دورہ کر رہے ہیں۔ گزشتہ سو برسوں میں اس علاقے میں آنے والا یہ سب سے شدید زلزلہ تھا۔ تاہم ماہرین کا خیال ہے کہ زلزلے کا مرکز زمین کی تہہ میں خاصا گہرا ہونے کے باعث یہ علاقہ کسی بڑے جانی اور مالی نقصان سے محفوظ رہا۔
امریکی محکمہ ارضیات کے مطابق زلزلے کا پہلا جھٹکا عالمی وقت کے مطابق اتوار کی رات دس بج کر چالیس منٹ پر محسوس کیا گیا تھا۔ اس کا مرکز میکسیکو کی شمال مغربی ریاست باخا کیلیفورنیا کے شہر Guadalupe Victoria کے جنوب مغرب میں اور امریکی ریاست ایریزونا کے شہر سان لوئیس سے 64 کلومیٹر دور زمین میں .332 کلومیٹر کی گہرائی میں تھا۔ زلزلے کے مرکز سے قریب ہی واقع میکسیکو کے اس شہر میں کوئی عمارت زمین بوس تو نہیں ہوئی تاہم ایک تاریخی گرجا گھر کی عمارت میں دراڑیں پڑ گئیں، جسے فوری طور پر خالی کرا لیا گیا تھا۔
شدید نوعیت کے مسلسل ضمنی جھٹکوں کے باعث علاقے بھر میں شدید خوف ہراس پایا جاتا ہے اور وہاں ایسٹر کی چھٹیوں پر گئے ہوئے سیاحوں کے فورا علاقہ چھوڑ جانے کے باعث کئی مقامات پر پیر کو دن بھر ٹریفک جام بھی رہا۔ متعدد افراد نے گاڑیوں کے لئے دستیاب ایندھن کی کمی کی شکایات بھی کی ہیں۔
رپورٹ: عاطف توقیر
ادارت: مقبول ملک