1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

میرکل کی FDP ، CDU کے مابین توازن قائم کرنے کی جدوجہد

28 ستمبر 2009

جرمنی میں اتوار کے روز منعققدہ پارلیمانی انتخابات کے ایک روز بعد بھی سی ڈی یو کی لیڈر انگیلا میرکل کا چہرہ گرچہ خوشی سے تابندہ نظر آ رہا ہے تاہم ان کے لئے آئیندہ حکومت کی سربراہی کوئی آسان عمل نہیں ہوگی۔

https://p.dw.com/p/Jsch
تصویر: AP

میرکل کی پارٹی کو گرچہ انیس سو انچاس 1949ء سے لے کر اب تک کے الیکشنز میں اس بار سب سے کم ووٹ ملے ہیں، تاہم 2009ء کے انتخابات کے عبوری سرکاری نتائج کے بعد یہ امر واضح ہو گیا ہے کہ سی ڈی یو، فری ڈیمرکریٹک پارٹی کے ساتھ مل کر نئی حکومت بنانے میں کامیاب ہو جائے گی۔ میرکل کے دوبارہ چانسلر بننے کے عمل میں ایف ڈی پی کا کلیدی کردار ہے۔ مگر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا کرسچین ڈیمو کریٹ لیڈر میرکل اور ان کی آئندہ مخلوط حکومت کی دوسری جماعت ایف ڈی پی کے مابین اقتصادی اور چند اہم معاشرتی پالیسیوں پر اتفاق ہو سکے گا! انگیلا میرکل نے انتخابات کے عبوری نتائج کے سامنے آتے ہی عوام کو از سر نو یقین دلایا ہے کہ وہ انہیں ممکنہ سہولتیں فراہم کریں گی۔

Deutschland Wahlen Angela Merkel in Schleswig-Holstein
تصویر: AP

میرکل نے کہا: ’’اس بار کے انتخابی نتائج اس بات کا ثبوت ہیں کہ عوام آئندہ حکومت پر مکمل بھروسہ رکھتے ہیں۔ میں سمجھتی ہوں کہ ایک مشکل اقتصادی وقت میں عوام نے ہم پر بھروسہ کرتے ہوئے ہمیں یہ موقع فراہم کیا ہے۔ ہم عوام کے توقعات پر پورا اترنے کی تمام تر کوششیں کریں گے اور اس سنہری موقع کو بروئے کار لائیں گے۔ خاص طور سے روزگار کی نئی آسامیاں پیدا کرنے، روزگار کو تحفظ فراہم کرنے اور اقتصادی پیداوار میں اضافہ کرنے کا جو وعدہ ہم نے انتخابی مہم کے دوران کیا تھا، اسے ہم پورا کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔‘‘

مبصرین اور سیاسی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ میرکل کو فری ڈیمو کریٹک پارٹی کی طرف سے کڑی شرائط کا سامنا ہو سکتا ہے۔ خاص طور سے اقتصادی اور مالیاتی پالیسیوں کے حوالے سے۔ ایف ڈی پی کے سربراہ گیڈو ویسٹر ویلے اپنے ایک بیان میں کہ چکے ہیں کہ ان کی پارٹی اقتصادی پالیسیوں کے بارےمیں اپنے موقف پر ڈٹی رہے گی۔

اوٹون ویسٹر ویلے نے کہا: ’’میں کرسچن ڈیمو کریٹک یونین کی بہت سی پالیسیوں سے اتفاق نہیں کرتا۔ ہماری جماعت ایف ڈی پی ٹیکس کٹوتی کی منصفانہ پالیسی کے لئے اور ابتر نظام صحت اور وفاقی بجٹ کے غیر ضروری اخراجات کے خلاف نہ صرف آواز بلند کرے گی بلکہ ہم ان پالیسیوں میں تبدیلی کی ممکنہ کوششیں بھی کریں گے۔‘‘

اسی دوران 55 سالہ کرسچین ڈیمو کریٹ لیڈر اور موجودہ اور آئندہ کی وفاقی جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے 27 ستمبر کے انتخابات کے بعد پیر کے روز پہلی بار دارالحکومت برلن میں مستقبل کی مخلوط حکومت کی دوسری اتحادی جماعت ایف ڈی پی کے لیڈر گیڈو ویسٹر ویلے سے دو طرفہ مذاکرات کئے۔ ایک گھنٹے تک جاری رہنے والی بات چیت میں حکومت سازی کے عمل کو آگے بڑھانے کے بارے میں تبادلہء خیال ہوا۔ تاہم کن شرائط پر ایف ڈی پی حکومت میں شامل ہوگی، اس سلسلے میں فی الحال کوئی بات نہیں ہوئی ہے۔

دریں اثناء سی ڈی یو کے سیکریٹری جنرل رولانڈ پروفالا نے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں کہا ہے کہ فری ڈیموکریٹک پارٹی کے ساتھ حکومت سازی کے معاملات کے بارے میں مؤثر مذاکرات شروع ہو گئے ہیں۔ پروفالا کے مطابق یہ بات چیت تقریباً ایک ماہ جاری رہے گی، جس کے بعد ایف ڈی پی کی شرائط پر دو طرفہ اتفاق سے نئی حکومت کی تشکیل کا مرحلہ مکمل ہو جائے گا۔

رپورٹ: کشور مصطفٰی

ادارت: امجد علی