میرکل پالیسی بیان
3 جولائی 2009جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے وفاقی جرمن پارلیمنٹ میں انتہائی اہم حکومتی پالیسی بیان پیش کیا۔ یہ خطاب دنیا کے آٹھ امیر اور صنعتی ممالک کے گروپ جی۔ 8 کے سربراہی اجلاس سے ایک ہفتہ قبل کیا گیا ہے۔ پارلیمنٹ کے اس طویل اجلاس کے ایجنڈے میں مزید ساٹھ سے زائد موضوعات پر بحث کی گئی۔ انگیلا میرکل نے اپنے بیان میں تحفظِ ماحولیات کی عالمی پالیسی پربھی روشنی ڈالی۔
اس اجلاس میں ایران کے موجودہ حالات اور اس پر مُمکِنہ پابندیوں اور عالمی مالیاتی بحران جیسے موضوعات کو خاص اہمیت حاصل ہو گی۔ اپنے پالیسی بیان میں میرکل کہتی ہیں کہ انہیں اس بات پر یقین سے کہ مالیاتی بحران کو حل کرنے کے لئے جرمنی اپنا کردار ادا کرتا رہےگا۔ میرکل نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر مالیاتی منڈیوں اور اداروں کے لئے جو نظام کی بات کی گئی ہےوہ قریبی ساتھیوں کی رائے کے ساتھ کی گئی ہے۔
انگیلا میرکل نے مزید کہا کہ مالی اداروں اور منڈیوں کے لئے قانون سازی میں سست روی پیدا نہیں ہونی چاہیے۔ میرکل نے توقع ظاہر کی ہے کہ اطالوی شہر لاکیلا میں G8 کی آئندہ سربراہی کانفرنس میں تحفظِ ماحول اور ایک نئے عالمی مالیاتی نظام کی مجوزہ تشکیل کے عمل میں نئی پیش رفت دیکھنے میں آئے گی۔
چانسلر میرکل نے اپنے پالیسی بیان میں واضح طور پر کہا کہ ترقی یافتہ ممالک عالمی مسائل کو اکیلے حل نہیں کر سکتے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اٹلی میں اقتصادی طور پر مظبُوط ترین’ جی پانچ ‘ ممالک کی میٹنگ بھی ہو گی جس میں مستقبل کی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے افریقی ممالک کو بھی دعوت دی گئی ہے۔ جرمن چانسلر نے پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران کہا کہ لاکیلا کے سربراہی اجلاس سے یہ بات واضع ہو جائے گی کہ جی ایٹ کی موجودہ ساخت کافی نہیں ہے۔ میرکل کے خیال میں اس جلاس میں ترقی کی راہ پر گامزن ممالک کے ساتھ ملک کر تحفظ ماحول پر بات کی جائے گی۔ ساتھ ہی میرکل کے نزدیک افریقی براعظم کے مستقبل پر بات بھی ہو گی۔ میرکل نے کہا کہ اِس سلسلے میں دنیا اکھٹی آگے بڑھ رہی ہے۔
جرمن چانسلر انگیلا میرکل نے پارلیمان سے اپنے خطاب میں مذید کہا کہ ماحولیات کے حوالے سے امریکی صدر باراک اوباما کی ترجیحات واضح ہیں اورانہوں نےاپنے پیش رو جارج بش کی کئی پالیسیوں کو تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ بات خوش آئند ہے کیونکہ امریکہ کے بغیر ماحولیاتی تبدیلی کی مناسبت سے عالمی کوششوں کوکسی طور پر آگے نہیں لےجایا جا سکتا۔ دنیا کے آٹھ طاقتور ترین صنعتی ممالک جی۔ 8 کا سربراہی اجلاس آٹھ سے لے کردس جولائی تک اٹلی کے زلزلے سے تباہ ہو جانے والے شہر لاکیلا میں ہو رہا ہے۔