ميکسيکو ميں پٹاخوں کی مارکيٹ ميں دھماکے، درجنوں ہلاک
21 دسمبر 2016ميکسيکو کی استغاثہ نے پٹاخوں کی ايک مارکيٹ کے باہر ہونے والے سلسلہ وار دھماکوں کے نتيجے ميں اب تک کم از کم اکتيس افراد کی ہلاکت اور درجنوں کے زخمی ہونے کی تصديق کر دی ہے۔ يہ واقعہ دارالحکومت ميکسيکو سٹی سے بتيس کلوميٹر دور واقع ٹُل ٹيپک کی سان پابليتو مارکيٹ ميں منگل کے روز پيش آيا تھا۔ ميکسيکو کے اٹارنی جنرل کے مطابق مجموعی طور پر چھ دھماکے ہوئے اور اس سلسلے ميں تفتيش شروع کر دی گئی ہے۔
گزشتہ ايک دہائی کے دوران يہ تيسرا واقعہ ہے جب ٹُل ٹيپک ميں سان پابليتو کی يہ مارکيٹ ايسے دھماکوں کا نشانہ بنی ہے۔ منگل بيس دسمبر کو يہ واقعہ ايک ايسے وقت پيش آيا، جب صارفين مسيحی تہوار کرسمس کی تياريوں ميں مصروف تھے۔ ميکسيکو ميں کرسمس سے چند روز قبل خريدار ايسے پٹاخے بھاری مقدار ميں خريد کر رکھ ليتے ہيں۔
ٹُل ٹيپک ميں ہنگامی سروسز کے محکمے کے سربراہ ازيڈرو سانچيز کے بقول حفاظتی اقدامات کا فقدان ہی غالباً اس حادثے کا سبب بنا۔ واقعے ميں مارکيٹ کے تين سو اسٹالوں ميں سے اسی فيصد مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہيں۔ مقامی ذرائع ابلاغ پر نشر کردہ رپورٹوں کے مطابق حادثے کے وقت مارکيٹ ميں قريب تين سو ٹن پٹاخے موجود تھے۔ سرکاری اہلکار يوزے مانظور کا کہنا ہے کہ اس مارکيٹ کا معائنہ گزشتہ ماہ ہی کيا گيا تھا اور وہاں کسی قسم کا نقص يا بے ضابطگی نہيں ملی تھی۔
اطلاعات ہيں کہ اس واقعے ميں کم از کم ستر افراد زخمی بھی ہوئے ہيں۔ اسٹيٹ آف ميکسيکو کے گورنر ارُوويئل ايويلا نے بتايا کہ چند بچوں کے جسم نوے فيصد تک جھلس گئے ہيں اور انہيں علاج کی غرض سے امريکی رياست ٹيکساس کے شہر گيلوسٹن بھيجا گيا ہے۔ انہوں نے اس عہد کا اظہار کيا کہ وہ اس حادثے کے ذمہ دار افراد کے خلاف کارروائی کريں گے اور متاثرين کی مالی معاونت بھی کی جائے گی۔