موت کی سزا کا موضوع، تائیوانی فلم کن فیسٹیول میں
9 مئی 201623 منٹ دورانیے کی فلم ’دا ڈے ٹو چُوز‘ لیون لی کی بنائی گئی فلم ہے۔ لیون لی خود بھی موت کی سزا کے خلاف آواز اٹھانے والے وکیل ہیں، حالاں کہ خود ان کی اہلیہ کو قتل کر دیا گیا تھا، تاہم وہ اپنے اس اصولی موقف پر آج تک ڈٹے ہیں کہ کسی بھی مجرم کو موت کی سزا نہیں دی جانا چاہیے۔
بین الاقوامی برادری کی جانب سے شدید دباؤ کے باوجود تائیوان میں موت کی سزا پر عمل درآمد رائج ہے۔ اس سزا کی عمومی مخالفت کے باوجود تائیوان میں متعدد حلقے یہ ضرور کہتے ہیں کہ بعض انتہائی حالات میں اس سزا پر عمل درآمد ضروری ہے۔ مارچ میں تائیوان کے درالحکومت تائی پے کی ایک سڑک پر ایک شخص نے ایک چار سالہ بچی کا گلا کاٹ دیا تھا، جس کے بعد اس موقف میں اور بھی زیادہ شدت پیدا ہوئی تھی۔
سوچاؤ یونیورسٹی کے جرمن زبان کے شعبے کے طالب علم نے اپنے پروڈیوسز چینگ کواگ یو کے ساتھ مل کر یہ فلم بنائی۔
لی کا اس حوالے سے کہنا تھا، ’’میں اس کم دورانیے کی فلم میں جو اصل بات کرنا چاہتا ہوں، وہ ہے موت کی سزا۔‘‘
یہ فلم کن فلم فیسٹیول کے کم دورانیے کی فلموں کے شعبے میں نمائش کے لیے رکھی گئی ہے۔ 11 تا 22 مئی تک جاری رہنے والے اس فلم فیسٹیول میں شامل اس فلم کو گزشتہ ماہ کیلی فورنیا کے یونیورسل ملٹی کلچرل فلم فیسٹیول میں ’بہترین ڈرامہ‘ کا ایوارڈ مل چکا ہے۔