ممبئی یا بمبئی، بیس برس گزر گئے مگر نام ہے کیا؟
13 نومبر 2015انتہائی دائیں بازو کی ہندو انتہاپسند تنظیم شیو سینا نے سن 1995ء میں اس وقت بین الاقوامی خبروں میں جگہ پائی تھی، جب اس تنظیم کی جانب سے بے پناہ دباؤ پر بھارتی حکومت نے بمبئی کا نام تبدیل کر کے ممبئی کر دیا تھا، تاہم یہاں کے باسی اب بھی یا تو سیاسی وجوہات کی بنا پر یا عادتاﹰ اس شہر کو بمبئی پکارتے ہیں۔
بمبئی ہائی کورٹ اور بھارتی انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی بمبئی ان بہت سے اداروں میں سے دو ہیں، جو اب بھی اس شہر کے لیے اس کا انگریزی نام بمبئی ہی استعمال کر رہے ہیں، تاہم شہر کے نام کے حوالے سے یہ ابہام بہت سے سیاحوں کے لیے پریشانی کا باعث بھی بنتا ہے۔
جنوبی ممبئی سے تعلق رکھنے والے شیوسینا جماعت کے ایک قانون ساز اروِند ساونت کا کہنا ہے، ’’جب بمبئی ممبئی بن چکا ہے، تو ہر چیز کو اس اعتبار سے تبدیل ہو جانا چاہیے تھا۔ مجھے نہیں معلوم اس سلسلے میں اتنا وقت کیوں لگ رہا ہے۔‘‘
ممبئی بھارتی ریاست مہاراشٹر کا دارالحکومت ہے اور اس ریاست کو شیوسینا کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ انتہائی دائیں بازو کی یہ جماعت ریاستی زبان میراٹھی کے حق میں آواز اٹھاتی ہے اور ہندو دھرم سے وابستگی پر انداز فاخرانہ کی حامل ہے۔
اس جماعت نے بمبئی کے نام کو ممبا دیوی کے نام پر ممبئی میں تبدیل کرنے کی مہم چلائی تھی۔ ممبا دیوی مچھیروں کے تحفظ کی دیوی ہے۔ ممبئی ایک دور میں مچھیروں کی بستی تھا اور شیوسینا نے ریاستی انتخابات میں کامیابی کے بعد سرکاری طور پر اس شہر کا نام تبدیل کر دیا تھا۔
میراٹھی زبان بولنے والے ہمیشہ سے شہر کو ’ممبئی‘ ہی پکارتے تھے اور اس وجہ سے شہر کے نام کی تبدیلی مقامی رہائشیوں کے لیے مکمل طور پر قابل قبول تھی۔ دوسری جانب بمبئی اس شہر کا پرتگالی نوآبادیاتی دور میں رکھا گیا نام تھا، جو لفظ بوم باہیا‘ یا ’اچھی خلیج‘ سے منسلک تھا۔ اسی نام کو بعد میں برطانوی دور میں بھی رائج رکھا گیا۔
ممبئی کے علاوہ بھارت میں جن شہروں کے نام تبدیل کیے گئے ان میں مدراس کا نام تبدیل کر کے چنئی اور کلکتہ کا نام کولکتہ کر دیا گیا۔