1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مل کر کام کرنے کا عزم

10 ستمبر 2008

آصف علی زرداری اور حامد کرزئی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں دہشت گردی کے جنگ میں مل کر اقدامات اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا۔

https://p.dw.com/p/FFBi
تصویر: AP

صدرآصف علی زرداری نے صدارت کے منصب پر بیھٹنے کہ فوراً بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ عوام کو کشمیر کے حوالے سے جلد خوشخبری سننے کہ ملے گی ۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف سے رابط کیا گیا ہے۔ زرداری نے کہا کہ ہم جلد از جلد کشمیر مسئلے کا حل چاہتے ہیں۔ صدر نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ و ہ پڑوسی ممالک سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں۔


اس پریس کانفرنس سے زرداری کے ساتھ ساتھ افغان صدر حامد کرزئی نے بھی خطاب کیا۔ اپنے خطاب میں انہوں نے آصف علی زرداری کو اپنا بھائی قرار دیتے ہوئے پاکستان کو افغانستان کے مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورافغانستان ایک طرح کے مسئلوں کا سامنا ہے۔ کرزئی نے کہا کہ پاکستان اور افعانستان ہمیشہ سے ساتھ ساتھ رہے ہیں اور دونوں ممالک کو الگ نہیں کیا جا سکتا۔ ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ انہوں نے اب تک جو بھی دہشت گردی کے حوالے سے جو بھی الزامات پاکستان پرعائد کئے ہیں وہ حقائق پر مبنی ہیں۔

گزشتہ دنوں کے دوران افغانستان پاکستان پر دہشت گردی کی پشت پناہی کرنے کہ الزامات عائد کرتا آیا ہے۔ اس کہ بعد یہ پہلا موقع تھا کہ جب دونوں ممالک کے سربراہاں کے مابین ملاقات خوشگوارماحول میں ہوئی ۔ دونوں سربراہ مملکت میں مکمل ہم خیالی اوراتفاق رائے نظر آیا۔ پریس کانفرنس کے دوران دونوں صدور نے اتحادی افواج کی کارروائیوں میں عام شہریوں کی ہلاکت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی صورت میں عام شہریوں کی ہلاکت کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ آصف علی زرداری نے ججوں کی بحالی کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب واضع جواب نہیں دیئے۔