مصنوعی جبڑے نے موت کے منہ تک پہنچا دیا
23 اگست 2016فرانس میں ایک بزرگ شخص رولاں ماریسے نے غلطی سے اپنا مصنوعی جبڑا نگل لیا، جس اس کی سانس کی نالی میں پھنس گیا، لیکن ڈاکٹر یہ سمجھتے رہے کہ ان کو سانس کی بیماری ہے۔ چھ دن بعد ڈاکٹروں کو پتا چلا کہ مریض کو پھیپھڑوں یا ڈیمینشیا کا عارضہ لاحق نہیں بلکہ اُس کے حلق میں مصنوعی جبڑا پھنسا ہوا ہے اور اِس باعث انہیں سانس لینے میں مشکل کا سامنا تھا۔
فرانس کے ڈنکرک ہسپتال اور کیمباری طبی مرکز کی مشترکہ کاوش سے پچاسی برس کے مریض کی تشخیص ہو سکی۔ مقامی میڈیا کے مطابق ڈنکرک ہسپتال کا عملہ یہ ماننے کے لیے تیار ہی نہیں تھا کہ مصنوعی جبڑا مسوڑھے سے اکھڑ کر حلق میں پھنس سکتا ہے۔ وہ مسلسل نمونیے اور سینے کے درد کے علاج کے علاوہ بڑھاپے میں پیدا ہونے والی بیماری ڈیمینشیا کی تشخیص میں مصروف رہے۔
مریض رولاں ماریسے کے دو بیٹے بھی ہسپتال میں تھے۔ ژاں ژاک اور ژاں لوک کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل ڈاکٹروں کی توجہ دلانے کی کوشش کرتے رہے کہ اُن کے والد نے غلطی سے اپنے مصنوعی جبڑے کو نگلنے کی کوشش کی تھی مگرہسپتال کے عملے کا کوئی بھی کارکن اُن کی بات سننے کے لیے تیار نہیں تھا۔ انہوں نے اِس پر شکر ادا کیا کہ انجام کار ڈاکٹروں کو تشخیص میں کامیابی حاصل ہو گئی۔
پچاسی سالہ مریض کے گلے کے ایکسرے کی رپورٹ پر ڈاکٹروں نے یقین کیا کہ مصنوعی جبڑے نے اُن کے نظام تنفس کو بیکار کر رکھا تھا۔ اِس تشخیص کے بعد فوری طور پر آپریشن کے ذریعے رولاں ماریسے کے حلق سے مصنوعی جبڑا نکالا گیا۔ ڈنکرک ہسپتال کی انتظامیہ کے مطابق آپریشن کے بعد ماریسے کے نظام تنفس میں بہتری پیدا ہو گئی ہے اور انہیں مزید کچھ دن ہسپتال میں رکھا جائے گا۔