مشیل اوباما جنوبی افریقہ پہنچ گئیں
21 جون 2011مشیل اوباما کا طیارہ پریٹوریا کے واٹرکلوف ایئر فورس بیس پر پیر کی شب پہنچا۔ طیارے میں ان کے ساتھ ان کی دونوں بیٹیوں کے علاوہ، ان کی والدہ، ایک بھتیجی اور بھتیجا بھی تھے۔
ایئرپورٹ پر جنوبی افریقہ کے حکام اور وہاں تعینات امریکی سفیر ڈونلڈ گپز نے ان کا استقبال کیا۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق اس موقع پر خاتونِ اوّل افریقی نژاد ڈیزائنر کا ڈیزائن کردہ سویٹر زیب تن کیے ہوئے تھیں۔
اس موقع پر ان کی بیٹیوں ساشا اور مالیا کو مقامی کمبل دیے گئے، جو جنوبی افریقہ کے قومی پرچم کے رنگوں سے سجے تھے۔
امریکی سفیر گپز نے صحافیوں کو بتایا: ’’ہم بہت پرجوش ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم جنوبی افریقہ کی کتنی قدر کرتے ہیں۔ وہ (مشیل اوباما) اپنے شیڈول کو آگے بڑھانے کی منتظر ہیں، بلکہ ویسے ہی جیسے جنوبی افریقہ ان کی خاطر داری کا منتطر ہے۔‘‘
امریکی سفارت خانے کی ترجمان Elizabeth Trudeau کا کہنا ہے: ’’وہ یہاں خواتین اور نوجوانوں کے ترقیاتی موضوع پر بات کرنے کے لیے آئی ہیں۔‘‘
امریکی محکمہ خارجہ نے اسے ذاتی نوعیت کے ساتھ ساتھ پالیسی سے متعلق دورہ قرار دیا ہے۔
وہاں خواتین کے گروپوں اور نوجوانوں کی تنظیموں کے اہلکاروں سے ان کی ملاقاتیں متوقع ہیں۔ وہ نسلی عصبیت سے متعلق عجائب گھر اور روبین جزیریے جیسے تاریخی مقامات کا دورہ بھی کریں گی۔ اسی جزیرے پر نیلسن منڈیلا کو قید رکھا گیا تھا۔
یہ ان کا چوتھا دورہ افریقہ ہے۔ وہاں وہ جوہانسبرگ اور کیپ ٹاؤن جائیں گی۔ جوہانسبرگ میں وہ نیلسن منڈیلا فاؤنڈیشن بھی جائیں گی۔ بعدازاں بوٹسوانا کا دورہ بھی کریں گی۔ نوبل امن انعام یافتہ ڈیسمنڈ ٹوٹو سے ان کی ملاقات بھی طے ہے۔ مشیل اوباما ’ینگ افریقن وِمن لیڈرز فورم‘ سے خطاب بھی کریں گی۔
جنوبی افریقہ کے حکام سے ان کی ملاقاتیں بھی متوقع ہیں، جن کا مقصد دونوں ملکوں کے مابین سفارتی تعلقات کی بہتری بتایا جاتا ہے۔
رپورٹ: ندیم گِل/ خبر رساں ادارے
ادارت: شامل شمس