مشرقی یورپ میں تعیناتی کے لیے امریکی ٹینک جرمنی پہنچنا شروع
6 جنوری 2017امریکی فوج کے چوتھے انفینٹری ڈویژن کے اس ٹینک بریگیڈ کی منتقلی جرمنی کے راستے عمل میں آ رہی ہے۔ اس سلسلے میں ابتدائی ساز و سامان کے ساتھ امریکی بحری جہاز ’ریزالو‘ بدھ کے روز شمالی جرمنی کی بندرگاہ بریمر ہافن پہنچ گیا تھا۔ جمعہ چھ جنوری کو یہ ساز و سامان اس بحری جہاز سے اُتارا گیا۔
اس سامان میں ٹینکوں کے ساتھ ساتھ ٹرک، ٹرالیز اور فوجی ساز و سامان کے کنٹینر بھی شامل ہیں۔ اس میں سے زیادہ تر سامان کو جلد ہی ریل گاڑیوں کے ذریعے پولینڈ پہنچا دیا جائے گا اور وہاں سے اسے وسطی اور مشرقی یورپ کے دیگر ممالک میں بھی منتقل کیا جائےگا۔ اتوار کو دو مزید امریکی بحری جہاز ’فریڈم‘ اور ’اینڈیورینس‘ مزید فوجی سامان کے ساتھ بریمرہافن پہنچیں گے۔
جرمن اخبار ’میرکیشے اوڈر سائیٹنگ‘ کے مطابق وفاقی جرمن فوج کی صوبائی کمان برائے برانڈن برگ کے ایک ترجمان نے بتایا کہ اس ساز و سامان کی منتقلی کے لیے ریل گاڑی کی نو سو بوگیاں درکار ہوں گی۔ ان بوگیوں کو ایک ہی قطار میں کھڑا کر کے دیکھا جائے تو ان کی مجموعی لمبائی چَودہ کلومیٹر بنتی ہے۔ اس ترجمان کا کہنا تھا کہ سات سے لے کر سولہ جنوری تک روزانہ تین مال بردار ریل گاڑیاں یہ ساز و سامان لے کر پولینڈ جایا کریں گی۔
اس بریگیڈ میں شامل تقریباً چار ہزار فوجیوں کو طیاروں کے ذریعے سیدھا پولینڈ پہنچایا جائے گا۔ اس ٹینک بریگیڈ کو فوجی مشقوں کی غرض سے باری باری کبھی ایک تو کبھی کسی دوسرے ملک میں تعینات کیا جائے گا۔
اس بریگیڈ کی منتقلی امریکی آپریشن ’اٹلانٹک ریزالو‘ کا ایک حصہ ہے۔ امریکا کا کہنا یہ ہے کہ وہ اس آپریشن کے ذریعے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے مشرقی یورپی رکن ملکوں میں امن و استحکام کو یقینی بنانا چاہتا ہے۔ اس بریگیڈ کا ہیڈ کوارٹر پولینڈ میں ہو گا۔ لیٹویا، لیتھوینیا اور ایسٹونیا کی سرحدیں روس سے ملتی ہیں اور یوکرائن کا بحران شروع ہونے کے بعد سے خطہٴ بالٹک کے یہ تینوں ممالک بھی اپنے بڑے ہمسائے سے خطرہ محسوس کر رہے ہیں۔
عنقریب اپنے عہدے سے رخصت ہونے والے امریکی صدر باراک اوباما نے 2014ء میں اپنے ’یوروپین ری اشوئرینس انیشی ایٹیو‘ کا آغاز کیا تھا اور آپریشن ’اٹلانٹک ریزالو‘ اُسی پروگرام کا ایک حصہ ہے۔