1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

مسلمان خاتون نے یہودی خاندان کو سامیت مخالف حملے سے بچا لیا

26 نومبر 2019

لندن میں پیش آنے والے اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔ ایک مسلمان خاتون اس وقت ایک یہودی خاندان کی مدد کے لیے پہنچی، جب ایک نامعلوم شخص انہیں تنگ کر رہا تھا۔

https://p.dw.com/p/3Tm2o
Screenshot Twitter Chris Atkins @scatatkins
تصویر: Twitter/Chris Atkins

سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک یہودی خاندان لندن کی زیر زمین ریل میں سفر کر رہا ہے۔ اس ویڈیو میں نظر آنے والے یہودی شخص کے بائیں جانب ایک چھوٹا بچہ بیٹھا ہوا دکھائی دیتا ہے اور اس نے بھی یہودیوں کی خاص ٹوپی (کِپا) پہن رکھی ہے۔

ساتھ ہی کھڑا ایک شخص انہیں مسلسل پریشان کرتا دکھائی دیتا ہے۔ وہ نامعلوم شخص ہاتھ میں بائبل پکڑے ہوئے ہے اور بار بار ان کے سامنے بائبل کا وہ حصہ پڑتا ہے، جن میں یہودیوں پر تنقید کی گئی ہے۔

اس ویڈیو میں یہ بھی دیکھا جا سکتا ہے کہ ایک نظر نہ آنے والا آدمی اور ایک اسکارف والی خاتون آگے بڑھ کر اس شخص کو روکنے کی کوشش کرتے ہیں اور بحث شروع کر دیتے ہیں۔ خاتون بار بار ہاتھ اوپر کرتے ہوئے اس بحث کو ختم کرنے کا کہتی ہے۔ بعد ازاں یہ ویڈیو انٹرنیٹ پر وائرل ہوگئی اور پانچ ملین سے زائد لوگ اسے دیکھ چکے ہیں۔ لندن کے مقامی میڈیا کے مطابق یہودی فیملی کو تنگ کرنے والے شخص کو گرفتار کیا جا چکا ہے۔

بعد میں مسلمان خاتون کی شناخت اسما شویخ کے نام سے ہوئی اور ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے وہی کیا، جو وہ ٹھیک سمجھ رہی تھیں۔ اسما نے بتایا کہ وہ خود بھی صرف مذہب کی بنیاد پر اس طرح کے حملوں کا نشانہ بن چکی ہیں۔ اسما کا بی بی سی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ایک ماں، باعمل مسلمان اور شہری کے طور پر یہ ان کا فرض تھا، ''میں صرف کھڑی یہ نہیں دیکھ سکتی تھی کہ وہ ایک فیملی اور بچوں کے ساتھ کیا کر رہا تھا۔‘‘

سوشل میڈیا پر اسما شویخ کی بہت تعریف کی جا رہی ہے اور متعدد صارفین کا کہنا تھا کہ دنیا کو 'بہت سی ایسی اسما شویخ کی ضرورت ہے۔‘

ا ا / ع آ