مسجدالحرام حادثہ: سعودی عرب میں تعمیراتی سیفٹی پر نظرثانی
12 ستمبر 2015ہفتے کے روز ایک سعودی حکومتی عہدیدار نے بتایا کہ حکام گرینڈ مسجد پر تعمیراتی کام کے حوالے سے سلامتی کی معیارات کی دوبارہ جانچ پڑتال میں مصروف ہیں۔
مکہ ڈیویلیپمنٹ کے لیے حکومتی ایجنسی کے سربراہ ہاشم الفتح کے مطابق، ’ایک خصوصی ٹیم نے کانٹریکٹر انچارج سے جائے حادثہ پر استعمال ہونے والی کرینوں کے سیفٹی معیارات سے متعلق پوچھ گچھ کی ہے۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ اس سلسلے میں ایک انکوائری کمیشن بھی ترتیب دیا گیا ہے، جس نے مسجدالحرام میں جائے حادثہ کا معائنہ بھی کیا ہے۔ الفتح نے بتایا کہ اس حادثے کی وجوہات تحقیقات مکمل ہو جانے پر بتائی جائیں گی۔
جمعے کے روز سعودی حکام نے بتایا تھا کہ ریت کے شدید طوفان کی وجہ سے مسجد الحرام کے بیرونی احاطے میں کرین گر کر تباہ ہو گئی۔ اس واقعے میں 238 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ یہ واقعہ مسلمانوں کے حج سے چند روز قبل پیش آیا ہے، جب لاکھوں افراد اس سلسلے میں مسجد الحرام میں جمع ہو رہے ہیں۔ فی الحال ہلاک ہونے والے افراد کی شہریت سے متعلق کوئی سرکاری بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ مصری حکومت کا کہنا ہے کہ اس واقعے میں اس کے دو شہری ہلاک ہوئے ہیں جب کہ پاکستان حکومت نے بتایا ہے کہ اس کے 47 شہری زخمی ہوئے ہیں۔
خیال رہے کہ ستمبر کی 21 تاریخ کو حج کے آغاز سے قبل اس وقت قریب نو لاکھ نو ہزار عازمین حج مسجد الحرام پہنچ چکے ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ اس بار حج کے موقع پر ایک ملین سے زائد افراد کی آمد متوقع ہے۔ عازمین حج کی مسلسل بڑھتی ہوئی تعداد کے تناظر ہی میں مسجد الحرام کے توسیع کا کام بھی جاری ہے۔