مراکشی باکسر کا رنگ میں مقابلے کے بجائے خواتین پر جنسی حملہ
5 اگست 2016خبر رساں ادارے اے ایف پی نے برازیلین پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان کے حوالے سے بتایا ہے کہ مراکش سے تعلق رکھنے والے 22 سالہ باکسر حسن صعدہ پر شبہ ہے کہ اس نے سروس اسٹاف کی دو خواتین کو بدھ کے روز جنسی طور پر ہراساں کیا۔ اس بیان میں کہا گیا ہے، ’’تحقیقات کے مطابق اس ایتھلیٹ نے تین اگست کو اولمپک ولیج میں کمرے کی صفائی کرنے والی دو برازیلین خواتین پر جنسی حملہ کیا۔‘‘
جرمن خبر رساں ادارے ڈی پی اے کے مطابق پولیس رپورٹ میں ’جنسی زیادتی‘ کی اصطلاح استعمال کی گئی ہے تاہم برازیلین قوانین کے مطابق ان الفاظ کو نسبتاﹰ کم شدید جنسی جرائم کے لیے بھی استعمال کیا جاتا ہے، خاص طور پر جب متاثرہ فرد کم عمر ہو۔ پولیس کے مطابق صعدہ کو ابتدائی طور پر 15 دن کے لیے حراست میں رکھا جائے گا اور اس دوران جنسی زیادتی کے الزامات کی تفتیش کی جائے گی۔ برازیلین قوانین کے مطابق کیس کی تفتیش کے دوران ملزم کو دو ہفتوں سے زیادہ وقت تک بھی حراست میں رکھا جا سکتا ہے۔
پولیس ذرائع نے نیوز سائٹ G1 کو بتایا کہ صعدہ پر الزام ہے کہ اس نے صفائی کرنے والی خواتین کو اپنے کمرے میں بُلایا اور پھر ان سے چھیڑ چھاڑ کی۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مراکش سے تعلق رکھنے والے ایتھلیٹ حسن صعدہ کو باکسنگ کے لائٹ ہیوی ویٹ اولمپک مقابلوں میں شرکت کرنا تھی اور ابتدائی مرحلے میں اس کا مقابلہ ترکی کے باکسر محمت نادر سے ہفتے کے روز ہونا تھا۔
انٹرنیشنل باکسنگ ایسوسی ایشن کی ویب سائٹ پر صعدہ کو لائٹ ہیوی ویٹ کیٹیگری میں ’بین الاقوامی منظر پر نو وارد‘ قرار دیا گیا ہے جو مراکش میں نوجوانوں کے دو باکسنگ ٹائٹل جیت چکا ہے۔
اے پی کے مطابق اس حوالے سے ریو ڈی جنیرو میں قائم مراکش کے سفارت خانے سے بذریعہ ٹیلی فون اور ای میل رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی، مگر وہاں سے کوئی جواب نہ ملا۔ مراکش کے اس باکسر کی گرفتاری ایک ایسے موقع پر عمل میں آئی ہے جب اولمپک کھیلوں کی افتتاحی تقریب میں محض ایک روز باقی رہ گیا ہے اور اس سلسلے میں عالمی رہنما ریو ڈی جنیرو پہنچ رہے ہیں۔