ماؤنوازوں کے حملے، کم از کم 29 پولیس اہلکار ہلاک
13 جولائی 2009ماؤنوازوں کی جانب سے یہ حملہ ریاستی دارالحکومت رائےپور سے نوےکلومیٹر دور واقع ضلع راج نند کے علاقے چھتیس گڑھ میں کیا گیا۔
حکام کے مطابق پہلے حملے میں دو پولیس افسروں کو نشانہ بنایا گیا جس کے بعد پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ کی جانب روانہ کی گئی، جس پر ماؤنوازوں نے ایک اور حملہ کر کے متعدد اہلکاروں کو ہلاک کر دیا ۔ ماؤنوازوں کے ان حملوں میں ہلاک ہونے والوں میں ایک ضلعی پولیس سربراہ ونود کمار چوبے بھی شامل ہیں۔
ماؤنواز گزشتہ بیس برس سے بھارت کی کئی ریاستوں میں بھرپور قوت کے ساتھ موجود ہیں۔ غریبوں اور مزدوروں کے حقوق کا نعرہ لے کر اٹھنے والی اس جماعت کی 1960 کی دہائی سے جاری کارروائیوں میں ہزاروں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ کچھ روز قبل بھارتی وزیر اعظم من موہن سنگھ نے ماؤنوازوں کی تحریک کو بھارت کے اندرونی تحفظ کے لئے انتہائی خطرناک قرار دیا تھا۔ جس کے بعد مرکزی حکومت نے ماؤنواز کمیونسٹ پارٹی کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس پون دیو کے مطابق پہلا حملہ اتوار کے روز مدن وادا کے علاقے میں پیش آیا جس میں دو پولیس افسران ہلاک ہوئے۔ پولیس سپرنٹینڈنٹ ونود کمار چوبے پولیس کی نفری کے ہمراہ وہاں پہنچے تو ان کے قافلے پر بھی حملہ کر دیا گیا۔ پون دیو کے مطابق ایس پی چوبے کے قافلے کو کھورگاؤں اور کارکوٹی کے دیہات کے درمیان راستے میں نشانہ بنایا گیا۔ پون دیو کے مطابق پولیس 29 اہلکاروں کی لاشیں مل چکی ہیں جب کہ علاقے میں پولیس کا سرچ آپریشن جاری ہے۔
رپورٹ : عاطف توقیر
ادارت: افسر اعوان