قندہار: نیٹو بمقابلہ طالبان
18 جون 2008ابھی تک موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق سیکورٹی فورسز نے کم از کم چھتیس طالبان عسکریت پسندوں کو ہلاک کردیا ہے۔ سیکورٹی حکام کے اس دعوے کے بارے میں طالبان کی طرف سے کوئی ردّ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔
دفاعی حکام کا کہنا ہے کہ صوبے قندہار کے ایک اورضلع میں بارہ جنگجوٴوں کو ہلاک کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب ایک بم دھماکے میں چار برطانوی فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے ہیں۔
افغانستان میں موجود نیٹو افواج کے ایک ترجمان مارک لیٹی کے مطابق قندہار میں نیٹو فورسز اور طالبان عسکریت پسندوں کے مابین اکا دکا جھڑپیں ہوئی ہیں۔
طالبان اور نیٹو فورسز کے درمیان ممکنہ خون ریز جھڑپوں کے خوف کی وجہ سے جنوبی افغانستان کے صوبے قندہار سے سینکڑوں خاندان اپنے گھروں کو چھوڑ کر محفوظ علاقوں کی طرف چلے گئے ہیں۔ طالبان کے مختلف علاقوں پر قبضے اوراتحادی افواج کے ممکنہ فوجی آپریشن کے ڈر سے مقامی باشندے نقل مکانی پرمجبورہوگئے ہیں۔
دریں اثناء امریکہ نے پاکستان اورافعانستان کی حکومتوں سے کہا ہے کہ وہ ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے بجائے مشترکہ طور پر دہشت گردی کے خلاف جنگ کریں۔ امریکی انتظامیہ کا یہ بیان افغان صدر حامد کرزئی کی پاکستان کو اس دھمکی کے بعد سامنے آیا ہے جس میں افغان صدر نے کہا تھا کہ وہ طالبان کے خلاف کارروائی کے لیے پاکستانی سرحد کے اندربھی اپنی افواج بھیج سکتے ہیں۔