1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قندہار فوجی کارروائی میں شہری ساتھ دیں ، افغان صدر

14 جون 2010

افغان صدرحامد کرزئی نے مذہبی اور قبائلی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ وہ قندہار میں عسکری کارروائی کے لئے اپنی بھرپور حمایت کا اعلان کریں۔

https://p.dw.com/p/NpvC
تصویر: AP

اتوار کو کرزئی نےافغانستان میں تعینات مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے اعلیٰ کمانڈر جنرل اسٹینلے میک کرسٹل کے ہمراہ قندہار کے عمائدین اور مقامی لوگوں سے ملاقات کی۔

اس ملاقات میں کزرئی نے مقامی آبادی پر زور دیا کہ جنگ سے تباہ حال اِس علاقے میں استحکام کے لئے وہ امریکی اتحادی افواج کی کارروائیوں میں برابر کا ساتھ دیں۔

حامد کرزئی نے قندہارشوریٰ کے اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے کہا:’’اس وقت قندہار میں معیارزندگی انتہائی خراب ہے۔ ہم اس علاقے میں دشمن کا خاتمہ کرنے کے لئے عسکری کارروائی شروع کرنا چاہتے ہیں، اس حوالے سے ہمیں آپ کے تعاون اور حمایت کی ضرورت ہے۔‘‘

NO FLASH Afghanistan Angriff Friedens-Dschirga Kabul Taliban Karzai
افغان صدر حامد کرزئیتصویر: AP

اطلاعات کے مطابق اتوار کو منقعدہ اس روایتی شوریٰ اجلاس میں تمام مذہبی اور قبائلی عمائدین نے اپنی بھرپورحمایت و مدد کا یقین دلایا۔

طالبان باغیوں کا گڑھ سمجھے جانے والے صوبہ قندہار میں فوجی آپریشن کو امریکی اتحادی افواج کے لئے ایک کڑی آزمائش قرار دیا جا رہا ہے۔ جیسا کہ کرزئی کے ترجمان وحید قمر نے ذرائع ابلاغ کو بتایا، صدر کرزئی مقامی آبادی کو اس بات کا قائل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہاں استحکام پیدا کرنے کے عمل کا آغاز کیا جا رہا ہے نہ کہ فوجی آپریشن کا۔

قندہارکے عوام کی حمایت حاصل کرنے کے لئے حامد کرزئی نے کہا ہے کہ قندہار میں فوجی کارروائی کی نگرانی افغان فورسز خود کریں گی اور اس دوران نہ تو ٹینک استعمال کئے جائیں گے اور نہ ہی فضائی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ شہری ہلاکتوں سے بچنے کے لئے کوئی بھاری اسلحہ استمعال میں نہیں لایا جائے گا۔

NATO-Treffen in Bratislava
اعلیٰ امریکی فوجی افسر جنرل اسٹینلے میک کرسٹلتصویر: AP

خیال رہے کہ نیٹو افواج نے اس علاقے میں طالبان باغیوں کے خلاف اپنی کارروائی شروع کر رکھی ہے۔ اس بات کی توقع ہے کہ آئندہ کچھ ماہ کے دوران اس آپریشن میں تیزی آ سکتی ہے۔ اطلاعات کے مطابق چار ملین آبادی والے قندہار صوبے کی نصف آبادی اس شک میں مبتلا ہے کہ وہاں فوجی کارروائی کے نتیجے میں حالات مزید خراب ہو جائیں گے۔

جنرل میک کرسٹل نے ابھی حال ہی میں کہا تھا کہ قندہار میں کامیاب کارروائی کے لئے مقامی آبادی کا بھرپور ساتھ ضروری ہے۔ انہوں نے کہا تھا کہ وہ طے شدہ منصوبے کے برخلاف، قندہار میں نیٹو کی عسکری کارروائی کی رفتار سست رکھیں گے تاکہ شہری ہلاکتوں سے بچا جائے اور عوامی حمایت حاصل ہو سکے۔

رپورٹ: عاطف بلوچ

ادارت: امجد علی

اس موضوع سے متعلق مزید سیکشن پر جائیں

اس موضوع سے متعلق مزید

مزید آرٹیکل دیکھائیں