1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

قاتل کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی، ناوریجئن عدالت

عاطف توقیر20 اپریل 2016

ناروے کی ایک عدالت نے فیصلہ دیا ہے کہ انتہائی دائیں بازو سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد کے قتل پر لمبی سزا کاٹنے والے آندرس بیہرنگ بریوک کے بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی گئی۔

https://p.dw.com/p/1IZBR
Norwegen Massenmörder Anders Behring Breivik Klage gegen Haftbedingungen
تصویر: Reuters/L. Aserud

دہشت گردی اور قتل عام کے جرائم میں سزا پانے والے بریوک نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ ناروے کی حکومت اسے مائیکرو ویو میں گرم کیا گیا کھانا کھانے کو دیتی ہے جب کہ ان کے ساتھ غیر انسانی سلوک روا رکھا جاتا ہے، جس سے اس کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہو رہی ہے۔

دارالحکومت اوسلو کی ایک ضلعی عدالت نے کہا کہ سن 2011ء میں 77 افراد کو قتل کرنے والے بریوک کو جیل میں غیر انسانی اور یورپی کنوینشن برائے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سامنا ہے۔

اس فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بریوک کو 22 جولائی 2011ء کو حراست میں لینے کے بعد دو مرتبہ قید تنہائی میں رکھا گیا جب کہ حکام نے مجرم کی ذہنی صحت کا خیال رکھنے کے لیے بھی جیل میں بہتر حالات پیدا نہیں کیے۔

Anders Behring Breivik
بریوک نے دہشت گردانہ حملے کر کے 77 افراد کو ہلاک کر دیا تھاتصویر: dapd

تاہم عدالت نے بریوک کے اس دعوے کو مسترد کر دیا کہ حکومت اس کی نجی اور خاندانی زندگی کا احترام نہیں کر رہی۔ عدالتی فیصلے میں حکومت سے کہا گیا ہے کہ وہ بریوک کے اس قانونی دعوے پر خرچ ہونے والے تین لاکھ 31 ہزار کرونر (اکتالیس ہزار ڈالر) کی رقم بھی ادا کرے۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا، ’’کسی جمہوری معاشرے میں بنیادی انسانی اقدار کا احترام اور غیرانسانی رویوں کی ممانعت لاگو ہوتی ہے اور اقدار دہشت گردوں اور قاتلوں کے لیے بھی ہیں۔‘‘

واضح رہے کہ بریوک نے دیگر قیدیوں کے ساتھ نہ رکھنے، بار بار تلاشی لینے اور ہاتھوں میں متعدد مرتبہ ہتھ کڑیاں پہنانے کے علاوہ مائیکرو ویو میں گرم کی گئی خوراک مہیا کرنے پر حکومت کے خلاف عدالت میں درخواست جمع کرائی تھی۔ سکیورٹی وجوہات پر اس مقدمے کی سماعت اسی جیل میں ہوئی، جہاں بریوک قید ہے۔

حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ جرائم کی شدت کے باوجود بریوک کے ساتھ جیل میں انسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔

یہ بات اہم ہے کہ 22 جولائی 2011ء کو بریوک نے اوسلو اور ایک قریبی جزیرے پر دہشت گردانہ حملے کر کے 77 افراد کو ہلاک کر دیا تھا۔