فٹبال ورلڈ کپ کی گرما گرمی کا آغاز
20 نومبر 2009آئرلینڈ کا معاملہ اس ضمن میں سرفہرست ہے جو ان دنوں دنیا بھر کے شائقین فٹبال کے لئے موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ یورپ میں کوالیفائنگ راونڈ کے آخری مرحلے میں فرانس سے متنازعہ شکست کے بعد عالمی مقابلے سے باہر ہونے والے ملک، آئرلینڈ نے فٹبال کی عالمی تنظیم فیفا سے مطالبہ کیا ہے کہ فرانس کے ساتھ اس کا کوالیفائنگ میچ دوبارہ منعقد کروایا جائے۔
فٹبال ایسوسی ایشن آئرلینڈ کے مطابق اضافی وقت میں فرانسیسی کپتان تھری ہنری کی جانب سے ہینڈلڈ بال کی مدد سے ان کے ساتھی کھلاڑی گالاس کے کئے گئے متنازعہ گول نے اس عظیم کھیل کی ساکھ کو متاثر کیا ہے۔ آئرش حکام اس معاملے کو ملکی پارلیمان میں بھی لے جانا چاہتے ہیں جبکہ ملک بھر کےمیڈیا میں اس کی بازگشت نے دنیا بھر کو اس جانب متوجہ کررکھا ہے۔
سال دوہزار پانچ میں ازبکستان اور بحرین کے درمیان دوبارہ منعقدہ کوالیفائنگ مقابلے کو دلیل بناکر آئرش حکام نے یہ موقف اپنایا ہے کہ وہ متنازعہ میچ کے دوبارہ انعقاد کا مطالبہ کرکے کوئی نئی بات یا غیر معقول مطالبہ نہیں کررہے۔
کوالیفائنگ مقابلے کے دوبارہ انعقاد کے لئے البتہ دونوں ممالک کی باہمی رضامندی ضروری ہے۔ فرانس کی آئرلینڈ کے مقابلے میں دو صفر کی اس متنازعہ جیت پر فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے آئرلینڈ سے معافی مانگی ہے۔ سارکوزی نے البتہ میچ کے دوبارہ انعقاد کے لئے اپنا اثر ورسوخ استعمال کرنے سے معذرت کرتے ہوے یہ کہا ہے کہ وہ صدر ہیں اور صدر ہی رہنا چاہتے ہیں فٹبال انتظامیہ کے عہدیدار نہیں۔
ایسی ہی پرجوش، غم اور غصے سے بھری فضاء مصر کے دارالحکومت قاہرہ میں بھی چھائی ہوئی ہے جو الجیریا کے خلاف اپنی ٹیم کی شکست اور مصری تماشائیوں کے خلاف مبینہ تشدد پر الجیریا اور میزبان ملک سوڈان سے ناراض ہے۔ قاہرہ میں الجیریا کے پرچم جلائے گئے، الجیریا کے سفارتخانے کے باہر نعرے بازی کی گئی اور مصری حکام نے الجیریا سے اپنے سفیر کو بھی بطور احتجاج واپس بلالیا ہے۔
الجیریا نے سوڈان کے دارالحکومت خرطوم میں کھیلے گئے افریقی ممالک کے کوالیفائنگ مرحلے کے اہم میچ میں مصر کو دو کے مقابلے میں صفر سے شکست دے کر چودہ سال بعد عالمی مقابلوں میں اپنی جگہ بنائی۔
ان دو ممالک کا معاملہ بھی سربراہان مملکت تک پہنچ چکا ہے، مصری صدر حسنی مبارک نے اپنے وزیر خارجہ سے کہا ہے کہ وہ الجیریائی حکام پر زور دیں کہ وہ مصری شائقین فٹبال کے ساتھ ہوے واقعے کی ذمہ داری قبول کریں۔ مقابلے کے میزبان ملک سوڈان نے البتہ معاملہ ٹھنڈا کرنے کے لئے مصری حکام پر واضح کیا ہے کہ مصری میڈیا نے ان کی بہترین میزبانی کی تعریف کرنے کے بجائے ایک چھوٹے حادثے کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا ہے۔
فٹبال ورلڈ کپ کے مقابلوں کا آغاز گیارہ جون سے جنوبی افریقہ میں ہورہا ہے۔
رپورٹ : شادی خان سیف