’فوکس ویگن اسکینڈل‘، ہائے اس زود پشیمان کا پشیمان ہونا
23 ستمبر 2015خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق سافٹ ویئر اسکینڈل کے منظر عام پر آنے کے بعد سے فوکس ویگن کو اب تک 24 ارب یورو کا نقصان ہو چکا ہے۔ فوکس ویگن کے اعدادو وشمار کے مطابق دنیا بھر میں کوئی گیارہ ملین ڈیزل گاڑیوں ایسی ہیں، جن میں ’امیشن چیٹنگ ڈیوائس‘ لگائی گئی ہے۔ تحفظ ماحول کا امریکی محکمہ تقریباً پونے پانچ لاکھ گاڑیوں میں اس سافٹ ویئر کی نشان دہی کر چکا ہے۔
فوکس ویگن کے سی ای او مارٹن ونٹرکورن نے اس دھوکا دہی پر معذرت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے جامع تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ تاہم اس دوران انہوں نے مستعفی ہونے کا کوئی عندیہ نہیں دیا۔ ’’دنیا بھر میں لاکھوں افراد فوکس ویگن پر بھروسا کرتے ہیں۔ لوگوں کو ہماری گاڑیوں اور ٹیکنالوجی پر اعتماد ہے۔ میں بہت پشیمان ہوں کہ ہم نے اپنے صارفین کے اعتماد کو ٹھیس پہنچائی۔ میں اس خطا پر تمام صارفین ، حکام اور عوام سے معافی چاہتا ہوں‘‘۔
فوکس ویگن نے ابھی تک یہ نہیں بتایا کہ یہ سافٹ ویئر کس نے اور کس کے کہنے پر نصب کیا گیا۔ ونٹرکورن کے مطابق ’’اس وقت میرے پاس تمام سوالوں کے جوابات نہیں ہیں، لیکن ہم اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے کی کوششوں میں ہیں۔‘‘
اس دوران فوکس ویگن اس نقصان کا ازالہ کرنے اور اپنے صارفین کا اعتماد دوبارہ سے حاصل کرنے کے لیے ابتدائی طور پر ساڑھے چھ ارب یورو کا اعلان کیا ہے۔ ساتھ ہی اس ادارے نے کہا ہے کہ اس سال کا منافع کے حوالے سے لگائے جانے والے اندازے بھی تبدیل ہو سکتے ہیں۔ دوسری جانب منگل کے روز فوکس ویگن کے حصص میں بیس فیصد کی کمی بھی واقع ہوئی ہے۔
ادکارہ زینڈی ہارٹج کے بقول ’’میں نے یہ سوچ کر گاڑی خریدی کہ میں کچھ غلط نہیں بلکہ کچھ اچھا کر رہی ہوں‘‘۔ ان کے پاس فوکس ویگن کی جیٹا اسپورٹس گاڑی ہے، جو انہوں نے 2013ء میں خریدی تھی۔ تاہم اب انہوں نے فوکس ویگن کی کوئی بھی کار نہ خریدنے کا فیصلہ کیا ہے۔
تحفظ ماحول کے امریکی ادارے ’ ای پی اے‘ نے کہا ہے کہ فوکس ویگن کو ہر گاڑی پر 37,500 ڈالر تک کا جرمانہ کیا جا سکتا ہے جبکہ اگر کوئی اس معاملے میں ذاتی طور پر ملوث پایا گیا تو اسے ہر گاڑی کے عوض 3,750 ڈالر تک دینا پڑ سکتے ہیں۔