فلپائن: تاوان کی عدم ادائیگی پر کینیڈین شہری کا سر قلم
14 جون 2016نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق جس کینیڈین کا اب سر قلم کیا گیا ہے، اُس کا نام رابرٹ ہال تھا اور اُسے ایک دوسرے کینیڈین شہری، ایک نارویجن شہری اور ایک فلپائنی خاتون سمیت گزشتہ برس ستمبر میں اغوا کیا گیا تھا۔ دوسرا کینیڈین شہری جان ریسڈل کان کنی کے شعبے کا ایک سابق ایگزیکٹو تھا اور اس سال پچیس اپریل کو 6.3 ملین ڈالر کے برابر رقم بطور تاوان ادا نہ کیے جانے پر اُس کا سر قلم کر دیا گیا تھا۔
منیلا میں صدارتی ترجمان ہیمینیو کولوما نے رابرٹ ہال کی ہلاکت کو ’ایک بے رحمانہ اور بے معنی قتل‘ قرار دیتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ ایک بیان میں اُنہوں نے کہا: ’’اس تازہ ترین قابلِ نفرت واقعے نے ہماری حکومت کے اس عزم کو اور بھی پختہ کر دیا ہے کہ ہم اس دہشت اور راہزنی کو ختم کر کے ہی دم لیں گے۔‘‘ دہشت گرد گروپ ابو سیاف کے عسکریت پسندوں نے ہال کو گزشتہ نو مہینوں سے جنوبی صوبے سُولُو کے جنگلات میں یرغمال بنا کر رکھا ہوا تھا۔
عسکریت پسندوں کی بنائی ہوئی ایک ویڈیو فلپائن کے پولیس حکام کو ملی تھی۔ اس ویڈیو میں، جسے ایسوسی ایٹڈ پریس نے بھی دیکھا ہے، زرد رنگ کی ایک شرٹ میں ملبوس ہال کو ایک جنگلاتی علاقے میں ’اسلامک اسٹیٹ‘ کے جیسے ایک سیاہ پرچم کے سامنے گھٹنوں کے بل بیٹھے دکھایا گیا ہے۔ اس کے بعد اُسے ہلاک کر دیا جاتا ہے۔
ابوسیاف کی جانب سے ہال کی رہائی کے بدلے بھاری تاوان کی ادائیگی کے لیے دی گئی مہلت پیر کو ختم ہو گئی تھی۔ بعد ازاں پولیس کو سُولُو صوبے کے مرکزی شہر خولو میں ایک رومی کیتھولک کیتھیڈرل کے سامنے کاکیشیائی نظر آنے والے ایک شخص کا سر پڑا ملا تھا۔
اُدھر کینیڈا کے دارالحکومت اوٹاوا میں وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا، ’اس بات پر یقین کرنے کے ٹھوس شواہد معلوم ہوتے ہیں‘ کہ ہال کو اُس کے یرغمال کنندگان نے ہلاک کر دیا ہے اور یہ کہ کینیڈین حکومت اُس کی موت کی تصدیق کے لیے فلپائن کے حکام کے ساتھ مل کر مصروفِ عمل ہے۔ ساتھ ہی اُنہوں نے کہا کہ کینیڈین حکومت تاوان ادا نہ کرنے کی پالیسی پر قائم ہے کیونکہ تاوان کی ادائیگی کا مطلب ملک کے مزید شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کے مترداف ہو گا۔
دیگر دو یرغمالیوں نے، جو بدستور ابو سیاف کے قبضے میں ہیں، ایک ویڈیو میں اپنی اپنی حکومتوں سے اپنی رہائی کے لیے کوششیں کرنے کی اپیل کی ہے۔