فرانسیسی عدالت میں ’جنگل‘ کا انہدام روکنے کی درخواست مسترد
19 اکتوبر 2016فرانسیسی وزیرِ داخلہ برنارڈ کازینیو نے بروز منگل اٹھارہ اکتوبر کو ملکی پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’جنگل‘ کے مہاجر کیمپ میں مقیم سینکڑوں تنہا بچوں میں سے چند کو برطانیہ روانہ کرنے کے حوالے سے لندن حکومت کے ساتھ مذاکرات مثبت انداز میں جاری ہیں۔ یاد رہے کہ جنگل میں مقیم متعدد بچے ایسے ہیں جن کے خاندان برطانیہ میں ہیں اور یہ بچے اپنے رشتہ داروں کے پاس جانا چاہتے ہیں۔
پیر سترہ اکتوبر کو بھی چودہ کم عمر بچوں کا ایک گروپ برطانیہ پہنچا تھا جبکہ مزید درجنوں بچے آنے والے دنوں میں جنگل کیمپ سےبرطانیہ روانہ کیے جائیں گے۔ کازینیو نے اس عزم کا اظہار بھی کیا کہ جنگل کیمپ کے انہدام کے بعد سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یہاں مقیم پانچ ہزار سات سو پناہ گزینوں کو مناسب اور بہتر رہائش دی جائے گی۔
اس سے قبل منگل اٹھارہ اکتوبر کو فرانسیسی فلاحی اداروں کی جانب سے جنگل کے انہدام کے خلاف دائر درخواست ایک عدالت نے مسترد کر دی تھی۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کو متعدد ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ بستی کے انہدام کا آغاز آئندہ ہفتے میں ممکن ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ جنگل کیمپ کے ڈھائے جانے سے فرانس کی سوشلسٹ حکومت کی پریشانی کا خاتمہ ہونے کے علاوہ ٹرک ڈرائیورز اور پورٹ آپریٹرز بھی اطمینان کا سانس لیں گے۔ فرانس اور برطانیہ کو ملانے والی زیر سمندر سرنگ فرانسیسی شہر کَیلے کے قریب سے گزرتی ہے اور اِس علاقے میں مقیم مہاجرین غیرقانونی طور پر سرنگ پار کر کے برطانیہ میں داخل ہونا کوششیں کرتے رہے ہیں۔ کئی مرتبہ ٹرکوں اور دیگر گاڑیوں میں چھپ کر برطانیہ جانے کی کوشش میں متعدد تارکین وطن کی ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں۔