فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی صحت یاب ہو گئے
27 جولائی 2009ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ 54 سالہ سارکوزی تھکاوٹ کا شکار تھے۔ پیر کو فرانسیسی صدر اپنی اہلیہ سپرماڈل کارلابرونی کا ہاتھ تھامے ہوئے Val de Grace عسکری ہسپتال سے باہر آئے۔ اس موقع پر انہوں نے طبی عملے کا شکریہ ادا کیا اور مسکراتے ہوئے ہسپتال کے باہر موجود صحافیوں کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلایا۔
فرانسیسی صدارتی محل ایلیزے پیلس سے جاری کئے گئے اعلامیے میں وضاحت کی گئی ہے کہ صدر سارکوزی میں دل کی بیماری یا اعصابی کمزوری کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی۔ تاہم کام کی زیادتی کو ان کے اس طرح بیمار پڑنے کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
اعلامئے کے مطابق ڈاکٹروں نے صدر کو آرام کرنے کے لئے کہا ہے جس کے بعد ان کی بعض سرکاری مصروفیات مؤخر کر دی گئی ہیں لیکن وہ بدھ کو کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے۔
نکولاسارکوزی رواں ہفتے کے اختتام پر چھٹیاں منانے کے لئے Cap Negre روانہ ہو جائیں گے۔ ان کی یہ تعطیلات تین ہفتوں پر محیط ہوں گی۔
فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی باقاعدگی سے دوڑ لگاتے ہیں، جبکہ سائیکلنگ کرتے ہوئے ان کی تصاویر بھی اخبارات میں شائع ہوتی رہتی ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ نکولاسارکوزی کی بیماری ان کی سیاسی زندگی پر گہرے اثرات مرتب کر سکتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ بعض حلقوں میں ان کی حالیہ علالت کے بارے میں شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں۔
ماضی میں بھی فرانسیسی صدور اپنی بیماری کو عوام سے چھپاتے رہے ہیں۔ سابق صدر Francois Mitterrand نے 10 برس تک اپنا سرطان کا مرض چھپائے رکھا۔ وہ 78 برس کی عمر میں عہدے سے سبکدوش ہوئے۔ سابق صدر یاک شیراک کو بھی دوران صدارت ایک ہفتہ ہسپتال میں گزارنا پڑا تھا۔
رپورٹ: ندیم گل
ادارت: افسر اعوان