1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

عراقی جنگ اور امریکی خفیہ اداروں کی رپورٹ

25 ستمبر 2006

امریکہ میں سینیٹ اور ایوان نمائندگان کے انتخابات سے محض چھ ہفتے قبل ، بش حکومت کے لئے یہ بات کسی بڑے سیاسی دھماکے سے کم نہیں کہ ملکی خفیہ اداروں میں سے کسی نے ذرائع ابلاغ کو ایک خفیہ رپورٹ کے یہ مندرجات جاری کردیئے ہیں کہ عراق کے خلاف امریکی جنگ دنیا میں مسلمانوں کی طرف سے انتہا پسندی کی ایک نئی لہر کی وجہ بنی ہے اور اس جنگ کے بعد عالمی سطح پر دہشت گردی کا خطرہ پہلے کے مقابلے میں اور بڑھ گیا ہے۔

https://p.dw.com/p/DYJ9
عراق میں عرب مسلح عسکریت پسند، فائل فوٹو
عراق میں عرب مسلح عسکریت پسند، فائل فوٹوتصویر: AP

صدر بش کی ری پبلکن پارٹی کے لئے اس کی نومبر میں قومی انتخابات سے پہلے کی مہم کے حوالے سے یہ رپورٹ اس لئے بڑے دھچکے کا باعث بنی کہ ری پبلکن پارٹی دراصل ان دعووں کے ذریعے امریکی ووٹروں کی حمایت حاصل کرنے کی کوششیں کر رہی ہے کہ 2003 میںعراق کے خلاف جنگ کے بعد سے ، اورصدام حسین کے اقتدار سے ہٹائے جانے کے نتیجے میں امریکہ زیادہ محفوظ ہو گیا ہے نہ کہ کمزور!

اس رپورٹ کوNational Intelligence Estimate کا نام دیا گیا ہے۔ اس کا عنوان ہے: عالمی دہشت گردی میں رحجانات اوران کے امریکہ پر اثرات۔ یہ دستاویز امریکہ کے 16 خفیہ اداروں کی معلومات اور تجزئیوں کا نچوڑ ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ جنگ عراق کی وجہ سے دہشت گردی کا مسئلہ مجموعی طور پر اور بھی خراب شکل اختیار کر گیا ہے۔