طلبا کو طیارے میں ہنگامہ آرائی مہنگی پڑی
7 فروری 2011آئرلینڈ کی بجٹ ایئرلائن رائن ایئر کا کہنا ہے کہ طیارے میں یونیورسٹی کے طلبا نے ہنگامہ آرائی کی، جس پر پولیس طلب کی گئی۔ ایئرلائن کے مطابق بعض طلبا نے اعتراض کرتے ہوئے اس وقت ہدایات پر عمل کرنے سے انکار کر دیا، جب انہیں بتایا گیا کہ اضافی دستی سامان کے لیے انہیں قیمت ادا کرنا ہوگی۔
یہ پرواز بیلجیم کے شہر Charleroi جا رہی تھی۔ بتایا جاتا ہے کہ یہ پرواز چھوٹنے کے بعد بہت سے طلبا Lanzarote میں پھنس گئے ہیں۔ بیشتر پروازوں کے لیے یا تو ٹکٹیں دستیاب نہیں، یا وہ مہنگی ہیں، جس کی وجہ سے وہ بیلجیم واپس نہیں آ پا رہے۔
یونیورسٹی آف برسلز کے بعض طلبا کو بعدازاں متبادل پروازیں مل گئیں، تاہم تقریباﹰ ستّر طلبا وہاں پھنس کر رہ گئے ہیں۔
اسپین کے روزنامہ La Provincia کے مطابق ایئرلائن کے عملے نے ایک طالب علم کو اضافی سامان پر چارجز ادا کرنے کے لیے کہا تھا، جس پر طیارے پر سوار اس کے ساتھی طلبا نے احتجاج شروع کر دیا۔
اسپین کی وزارت داخلہ کے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ Guacimeta ایئرپورٹ پر پائلٹ اڑان کی تیاری میں تھی، جب اس نے پولیس کی مدد طلب کی۔ انہوں نے بتایا کہ طیارے پر 168مسافر سوار تھے جبکہ ستّر سے کچھ ہی کم مسافروں کو دوبارہ سوار ہونے کی اجازت دی گئی۔
رائن ایئر نے تصدیق کی ہے کہ مسافروں نے ہنگامہ آرائی کی اور اضافی سامان کے حوالے سے عملے کی ہدایات ماننے سے انکار کیا۔ ایئرلائن نے ایک اعلامیے میں کہا ہے کہ پولیس نے طیارے کو خالی کرا لیا اور ہر مسافر کی شناخت کی گئی۔
ایئرلائن نے مزید کہا، ’ہنگامہ آرائی حد سے زیادہ بڑھنے پر پولیس نےسکیورٹی وجوہات کی بناء پر پورے گروپ کو سفر سے منع کر دیا۔‘
رپورٹ: ندیم گِل/خبررساں ادارے
ادارت: امتیاز احمد