1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

طالبان نے لاہور پولیس اکیڈمی پر حملے کی ذمہ داری قبول کر لی

فرید اللہ خان، پشاور31 مارچ 2009

تحریک طالبان پاکستان نے لاہور پولیس کے تربیت گاہ پرحملے سمیت کئی دیگر حملوں کی زمہ داری قبول کرلی ہے۔

https://p.dw.com/p/HNpS
طالبان رہنما بیت اللہ محسود ایک پریس کانفرنس کے دورانتصویر: picture-alliance/ dpa

تحریک طالبان پاکستان نے لاہورمیں پولیس کے تربیت گاہ پرحملے سمیت کئی دیگرحملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے جبکہ خیبرایجنسی کے تحصیل جمرود میں مسجد پرحملے سے لاتعلقی کا اظہار کرتے ہوئے اس کی مذمت کی ہے۔ پاکستان میں طالبان کے سربراہ بیت اللہ محسود نے لاہور کے مناواں پولیس ٹریننگ سنٹر پرحملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ یہ کارروائیاں امریکی جاسوسی طیاروں کے حملوں کے ردعمل میں کی گئی ہیں اوراگلے چند روز میں مزید حملے کیے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حملے بند نہ ہونے کی صورت میں ایک ایسا حملہ کیا جائے گا جس سے حکومت کو شدید نقصان پہنچے گا۔

بیت اللہ محسود کا کہنا ہے کہ صدر آصف علی زرداری امریکی ڈرون حملوں کی خفیہ طورپرحمایت کررہے ہیں۔ امریکی حکومت نے چند روز قبل بیت اللہ محسود پر پچاس لاکھ ڈالرز کے انعام کا اعلان کیا جس پربیت اللہ محسود نے کہا تھا کہ وہ امریکہ سے خود نمٹیں گے اورامریکہ سے انتقام اسی کی سرزمین پر ہی لیا جائے گا۔

لاہور حملے کے فورا ًبعد بریفنگ کے دوران پاکستان کے مشیر داخلہ رحمان ملک نے اس حملے میں بیت اللہ محسود کے ساتھیوں کے ملوث ہونے کا دعویٰ کیا تھا تا ہم بیت اللہ محسود نےانتظامیہ کی حراست میں افغان باشندے سے لاتعلقی کا اظہارکیا ہے۔

افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر اور قبائلی امور کے ماہررستم شاہ مومند کا کہنا ہے کہ” امریکی جاسوسی طیاروں کے حملوں اور اسکی ردعمل میں خطے میں حالات مزید خراب ہونے کاخدشہ ہے ان کا کہنا ہے کہ وزیرستان میں گزشتہ دوسالوں سے نسبتاً امن ہے اوراگر یہ حملے اسی طرح جاری رہے اور طالبان اس کے ردعمل میں کاروائیاں کرتے رہے تو وہاں فوج کارروائی اورفورسز پرحملوں کا سلسلہ شروع ہوگا۔

ایک طرف پاکستانی سیکیورٹی فورسز قبائل کے خلاف کارروائی کرینگی اورلوگ ان کے خلاف حملے کرینگے۔ دوسری جانب جاسوسی طیاروں کے حملے ہونگے اس سے وزیرستان کی صورتحال مزید تباہ کن ہو جائے گی۔ جس کے اثرات سرحد کے اور بھی اضلاع پربھی پڑیں گے۔ پاکستان میں کوئی بھی یہ برداشت نہیں کرے گا کہ بے گناہ لوگوں کا خون بہے۔ رستم شاہ مومند کا کہنا ہے کہ حکومت کو ان معاملات پرٹھنڈے دل سے غور کرنا چاہیے کہ ڈرون حملوں کی جو قیمت پاکستان دے رہے ہیں آیا یہ مناسب ہے اوراس قیمت پران حملوں کوجاری رکھنا چاہیے یا پھران حملوں کوبند کیا جانا چاہیے۔

لاہورمیں بھارتی سرحد واہگہ سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر واقع مناواں پولیس ٹریننگ سینٹرپرعسکریت پسندوں کے حملے سے آٹھ افراد ہلاک جبکہ سو کے قریب زخمی ہوئے تھے۔ آپریشن کے دوران عسکریت پسندوں اورسیکیورٹی فورسز کے مابین آٹھ گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس میں چار حملہ آور ہلاک جبکہ ایک کو حراست میں لیا گیا۔