صدر بش کا عراق سے فوجی واپس بلانے کا فیصلہ
14 ستمبر 2007پیٹرئس نے اِسی ہفتے کے اوائل میں امریکی کانگریس کو تجویز پیش کی تھی کہ اگلے سال جولائی تک تیس ہزار امریکی فوجیوں کو عراق سے واپس بلایا جا سکتا ہے۔
اُدھر عراقی شہر رمادی کے قریب ایک بم حملے میں امریکی اورعراقی حکومتوں کا ایک کلیدی اہمیت کا حامل سنی حلیف مارا گیا ہے۔ عبدالستار ابو رِیشہ سنی عرب قبائل کے اُس اتحاد کے سربراہ تھے، جس نے مغربی صحرائی صوبے اَنبار کے وسیع تر حصے سے القاعدہ کے مزاحمت کاروں کو مار بھگانے میں امریکی دَستوں کی مدد کی تھی۔ پولیس کے مطابق سڑک کے کنارے نصب بم کے اِس دھماکے میں ابو رِیشہ کے دو محافظ اور پرائیویٹ سیکیرٹری بھی ہلاک ہوگیا۔
ابھی دو ہفتے پہلے امریکی صدر بُش نے اَنبار میں ابو ریشہ اور اُس کے قبائل کے ساتھ ملاقات کی تھی۔ اب ابو رِیشہ کے انتقال پر بش نے بھی افسوس کا اظہار کیا ہے اور اُس کی خدمات کو خراجِ عقیدت پیش کیا ہے۔