1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

شاویز ماسکو میں، روسی حکام سے ملاقاتیں کریں گے

10 ستمبر 2009

وینزویلا کے صدر ہوگو شاویز روس کے دورے پر ہیں۔ وہ روسی صدر دیمتری میدویدیف اور وزیر اعظم ولادی میرپوٹین سے ملاقات کریں گے۔ ماسکو حکام کے مطابق دونوں ریاستوں کے مابین توانائی اور عسکری تعاون کے معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔

https://p.dw.com/p/JZAU
شاویز میدویدیف کے ساتھ، فائل فوٹوتصویر: AP
Ausschnitt Der russische Präsident Wladimir Putin
شاویز پوٹین سے بھی ملاقات کریں گےتصویر: picture-alliance/dpa

صدر ہوگو شاویز کے دورہ ماسکو کے موقع پر روس اور وینزویلا کے درمیان 10 معاہدوں پر دستخط ہوں گے۔ اس موقع پر توانائی کے شعبے میں تعاون کے فروغ کو بھی خاصی اہمیت دی جا رہی ہے، وجہ یہ ہے کہ روس تیل برآمد کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے جبکہ وینزویلا بھی اوپیک کا رکن ہے۔

روس اور وینزویلا کے درمیان باہمی تعاون پر امریکہ اور کولمبیا کو تشویش ہو سکتی ہے۔ شاویز واشنگٹن انتظامیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے رہتے ہیں جبکہ ہمسایہ ملک کولمبیا کے ساتھ بھی ان کے تعلقات اچھے نہیں ہیں۔

وینزویلا شاویز کی سربراہی میں اب تک چار ارب ڈالر مالیت کے روسی ہتھیار خرید چکا ہے۔ تاہم روسی حکام کا کہنا ہے کہ شاویز کے اس دورے کے موقع پر وینزویلا کو ہتھیاروں کی فروخت کا کوئی معاہدہ متوقع نہیں، تاہم ہتھیاروں کی خریداری کے لئے انہیں قرضے جاری کئے جا سکتے ہیں۔

تاہم صدر شاویز نے روسی ساختہ ٹینکوں کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جس کا مقصد امریکہ اور کولمبیا کے مابین عسکری تعاون کا مقابلہ کرنا ہے۔

گزشتہ برس کولمبیا اور وینزویلا جنگ کے دھانے پر پہنچ گئے تھے۔ کولمبیا کے صدر الوارو یوریبے نے شاویز پر بوگوٹا کے خلاف لڑنے والے باغیوں کی مدد کا الزام لگایا تھا۔

قبل ازیں ہوگو شاویز نے بیلاروس کا دورہ بھی کیا اور صدر الیگزینڈر لوکاشینکو سے ملاقات کی۔ اس موقع پر لوکاشینکو نے کہا: ' میں ایمانداری سے یہ بتا دینا چاہتا ہے کہ ہم وینزویلا کے ساتھ باہمی تعلقات میں سنجیدہ ہیں۔ ہم وینزویلا کی حکومت اور عوام کے شکرگزار ہیں اور ان کی تجاویز کا خیرمقدم کرتے ہیں۔'

وینزویلا کے صدر نے دورہ روس کے آغاز پر بدھ کو وہاں طالب علموں سے اپنے طویل خطاب میں امریکہ پر کڑی تنقید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن حکومت ایک 'دہشت گرد' سلطنت کے ساتھ دُنیا پر کنٹرول حاصل کرنا چاہتی ہے، تاہم اس سلطنت کا زوال اسی صدی میں ہوجائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ رواں صدی سے ان کی مراد صدی کا آخری حصہ نہیں، بلکہ آئندہ چند دہائیاں ہیں۔

Kolumbiens Präsident Alvaro Uribe unter Druck
کولمبیا کے صدر الوارو یوریبےتصویر: AP

شاویز نے کہا کہ اس لئے یہ بات اہم ہے کہ روس مستحکم ہو رہا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روس کو یہ سَمت پوٹین نے دی ہے۔

قبل ازیں شاویز پیٹریس لومومبا پیپلز فرینڈشپ یونیورسٹی پہنچے تو طلبا و طالبات نے ان کا شاندار طریقے سے استقبال کیا۔

ہوگو شاویز نے روسی رہنما ولادی میر پوٹین کو امریکہ کے سامنے ڈٹے رہنے پر سراہا۔ پوٹین کی آٹھ سالہ صدارتی مدت کے دوران ماسکو حکومت کی واشنگٹن سے بارہا مڈبھیڑ ہوئی۔ تاہم اس کے باوجود روس امریکہ مخالف نظریات کی بناء پر شاویز سے بھی احتراز برتتا رہا ہے۔

شاویز ایک سابق فوجی ہیں۔ وہ 1990 کی دہائی میں منتخب حکومت کا تختہ الٹ کر برسر اقتدار آئے۔ تاہم بعدازاں انتخاب میں حصہ لے کر وہ منتخب بھی ہوئے۔

رپورٹ: ندیم گِل

ادارت: افسر اعوان