1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

’سُپر سمندری طوفان‘ عمان اور یمن کی طرف بڑھتا ہوا

امتیاز احمد30 اکتوبر 2015

اقوام متحدہ کی موسمیاتی ایجسنی نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایک ’طاقتور سمندری طوفان‘ عمان اور جنگ سے تباہ حال یمن کی طرف بڑھ رہا ہے۔ یہ طاقتور طوفان شدید موسلادھار بارش اور مٹی کے تودے گرنے کا سبب بن سکتا ہے۔

https://p.dw.com/p/1GxMn
Zyklon Phailin Satellitenbild 11.10.2013
تصویر: AP Photo/U.S. Navy Joint Typhoon Warning Center

عالمی موسمیاتی تنظیم (ڈبلیو ایم او) نے خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’بحیرہ عرب میں تشابالا نامی طوفان پک رہا‘ ہے اور پیر کی درمیانی شب یمن کے شمال اور عمان کے ساحل سے ٹکرا سکتا ہے۔ ڈبلیو ایم او کی خاتون ترجمان کلیر نولز کا صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ یمن میں اب تک یہ اپنی نوعیت کا پہلا طوفان ہوگا، ’’ایسے سمندری طوفان جزیرہ نما عرب میں شاذو نادر ہی آتے ہیں۔‘‘

یہ سمندری طوفان ایک ایسے وقت میں یمن سے ٹکرا رہا ہے، جب پہلے ہی یہ ملک ایک ایسی جنگ کا شکار ہے، جس میں مارچ کے بعد سے تقریبا پانچ ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ عالمی موسمیاتی تنظیم کی اس ترجمان کا مزید کہنا تھا، ’’ہمیں امید ہے کہ تشابالا کی وجہ جانی نقصان محدود رہے گا۔‘‘ تاہم اس موسمیاتی تنظیم نے تشابالا کو ’انتہائی شدید سمندری طوفان‘ قرار دیا ہے۔

اندازوں کے مطابق آئندہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تشابالا ’سُپر سمندری طوفان‘ کی شکل اختیار کر لے گا اور ہواؤں کی رفتار 220 سے 230 کلومیٹر فی گھنٹہ ہو جائے گی۔ ڈبلیو ایم او کی ترجمان کے مطابق، ’’کیوں کہ صحرائی ہوائیں خشک ہوتی ہیں اور کم تھرمل انرجی کی وجہ سے امید کی جا سکتی ہے کہ ساحل سے ٹکراتے ہوئے اس طوفان کی شدت کم ہو جائے گی۔‘‘ ان کا کہنا تھا کہ زمین سے ٹکراتے ہوئے ہواؤں کی رفتار 160 کلومیٹر فی گھنٹہ رہ جانے کی توقع ہے، ’’لیکن اس کے باوجود یہ ایسی طوفانی ہوائیں ہوں گی، جو پہلے اس علاقے میں نہیں دیکھی گئیں۔‘‘

بتایا گیا ہے کہ یمن میں یہ طوفان ان علاقوں سے ٹکرائے گا، جہاں کی آبادی انتہائی کم ہے لیکن عمان پر اس کے اثرات زیادہ ہو سکتے ہیں۔ عمان میں یہ سمندری طوفان ساحلی شہر صلالہ سے ٹکرا سکتا ہے، جس کی آبادی تقریبا دو لاکھ نفوس پر مشتمل ہے۔

بتایا گیا ہے کہ ان دونوں ملکوں کو سب سے زیادہ خطرہ موسلادھار بارشوں سے ہو گا۔ ان علاقوں میں اس طوفان کے دوران اتنی بارش ہو سکتی ہے، جتنی کہ عام حالات میں پورے سال کے دوران ہوتی ہے۔ ترجمان کے مطابق، ’’بنیادی ڈھانچے کو شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے جبکہ مٹی کے تودے گرنے کا بھی خطرہ موجود ہے۔‘‘ عمان کے محکمہ موسمیات کے مطابق بعض علاقوں میں بارش کا سلسلہ ہفتے کی شام کو ہی شروع ہو جائے گا۔