1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

سعودی عرب کے ساتھ مذاکرات، ایران نے تصدیق کر دی

10 مئی 2021

ایران نے ان رپورٹوں کی تصدیق کر دی ہے کہ سعودی عرب کے ساتھ براہِ راست بات چیت کا سلسلہ جاری ہے۔ یہ دونوں ملک ایک دوسرے کے شدید حریف تصور کیے جاتے ہیں۔

https://p.dw.com/p/3tCUn
Flagge Iran und Saudi-Arabien als Wandgemälde
تصویر: daniel0Z/Zoonar/picture alliance

سعودی عرب کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کی تصدیق ایرانی وزارتِ خارجہ کی جانب سے سامنے آئی ہے۔ تہران میں وزارتِ خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس مذاکراتی عمل میں دو طرفہ امور کے ساتھ ساتھ علاقائی معاملات بھی شامل ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مذاکرات حالیہ ہفتوں میں عراق میں ہوئے۔ دونوں ممالک کے تعلقات سن 2016 سے شدید کشیدہ ہیں۔

سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کی کاوشیں

ایرانی تصدیق

سعید خطیب زادہ نے تہران میں معمول کی پریس کانفرنس میں مذاکرات کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا کہ ابھی کچھ بھی بیان نہیں کیا جا سکتا کہ بات چیت کا رخ کس جانب ہے۔ انہوں نے یہ ضرور کہا کہ اس مذاکراتی سلسلے میں دونوں ملک باہمی معاملات کے ساتھ ساتھ علاقائی مسائل پر بھی توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔

Saudi-Arabien Banner König Salman und Kronprinz Mohammed bin Salman
مشرقِ وسطیٰ میں شیعہ ایران اور سنی سعودی عرب بالادستی حاصل کرنے کی پرانی خواہش رکھتے ہیںتصویر: picture-alliance/AP Photo/A. Nabil

سعید خطیب زادے کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران ہمیشہ سعودی عرب کے ساتھ ہر سطح کے مذاکرات جاری رکھنے کو خوش آمدید کہتا رہا ہے۔ یہ امر اہم ہے کہ مشرقِ وسطیٰ میں شیعہ ایران اور سنی سعودی عرب خطے میں سیاسی و اقتصادی بالادستی کی کشمکش برسوں سے جاری رکھے ہوئے ہیں۔

عراق میزبان

عراقی صدر برہم صالح نے بتایا ہے کہ ان کے ملک نے سعودی عرب اور ایران کے درمیان بات چیت کے دو ادوار کی اب تک میزبانی کی ہے۔ ان میں دونوں ملکوں کے نمائندے شریک تھے۔ قبل ازیں دونوں ملکوں نے ان مذاکرات کی باضابطہ تصدیق نہیں کی تھی۔ پہلی مرتبہ دونوں ملکوں کے براہ راست مذاکرات کی تصدیق پیر دس مئی کو ایران کی جانب سے سامنے آئی ہے۔

جنرل باجوہ کا دورہ سعودی عرب

ایران اور سعودی عرب سن 2016 سے یمن میں ایک دوسرے کے مدِمقابل آئے بغیر 'پراکسی‘ جنگ میں شریک ہیں۔ یمن کے متحارب فریق حوثی ملیشیا کی سرکوبی کے لیے سعودی عرب نے اپنے ہم خیال ملکوں کے ساتھ ایک عسکری اتحاد قائم کر رکھا ہے۔ حوثی ملیشیا کو ایران کی حمایت حاصل ہے۔

Iran Pakistan Premierminister Imran Khan zu Besuch in Teheran | Hassan Rouhani
خلیج فارس میں یمنی مسلح تنازعے کے متحارب گروپ حوثی ملیشیا کو ایران کی بھرپور حمایت حاصل ہےتصویر: AFP/Iranian Presidency

سعودی ولی عہد کا بیان

حالیہ ہفتوں کے دوران دونوں ملکوں نے ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی میں لہجے کو نرم بھی کیا اور اسے سفارت کاروں نے ایک مثبت پیش رفت قرار دیا تھا۔ ان بیانات میں مصالحت کا عندیہ بھی دیا گیا۔

ایران نے سعودی ولی عہد کے بیان کا خیرمقدم کیا

چند روز قبل سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے ملکی ٹیلی وژن پر ایک انٹرویو میں واضح کیا تھا کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ مثبت اور خاص تعلقات کا خواہاں ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس مقصد کے لیے تہران کو اپنے منفی رویے میں تبدیلی پیدا کرنا ہو گی۔ اس کے جواب میں ایران نے بھی تعمیری مذاکرات کے ذریعے باہمی اختلافات کو ختم کرنے کا اشارہ دیا تھا۔

ع ح، ک م (ڈی پی اے)