سعودی عرب میں آگ، گیارہ ہلاک، 200 سے زائد زخمی
30 اگست 2015سعودی عرب کی سول ڈیفنس ایجنسی نے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہلاک اور زخمی ہونے والوں میں مختلف قومیتوں کے افراد شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ دو سو سے زائد افراد زخمی بھی ہیں اور ان میں سے متعدد کی حالت تشویش ناک ہے۔
سعودی عرب کی قومی آئل کمپنی ’ارامکو السعودیہ‘ کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ آگ الخبر نامی علاقے کے ریڈیم رہائشی کمپاؤنڈ کے تہہ خانے میں لگی، جو آہستہ آہستہ پھیلتی گئی لیکن ابھی تک آگ لگنے کی وجوہات کا پتہ نہیں لگایا جا سکا۔
ارامکو کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ انتظامیہ کو مقامی وقت کے مطابق صبح پانچ بج کر پینتالیس منٹ پر یہ رپورٹ موصول ہوئی کہ الخبر کے رہائشی کمپاؤنڈ میں آگ لگی ہوئی ہے۔ یاد رہے کہ ’ارامکو السعودیہ‘ کمپنی نے یہ کئی منزلہ رہائشی عمارت اپنے ملازمین کے لیے لیز پر لے رکھی ہے۔
سعودی عرب کے سول ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر کہا ہے کہ گیارہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور 219 زخمی ہیں جبکہ ان میں سے متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ اس ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ آگ پر قابو پا لیا گیا ہے جبکہ بیسمنٹ میں کھڑی گاڑیاں اور فرنیچر وغیرہ جل کر راکھ ہو گئے ہیں۔ آگ لگنے کے بعد عمارت دھوئیں سے بھر گئی تھی جبکہ عمارت سے نکلتا ہوا دھواں دور دور سے دیکھا جا سکتا تھا۔ شدید دھوئیں کے باعث آگ کو فوری طور پر بجھانا ناممکن تھا۔
’ارامکو السعودیہ‘ کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب کے شہر الظہران میں ہے اور اس کے 55 ہزار ملازمین ہیں۔ ابھی تک یہ نہیں بتایا گیا کہ ہلاک ہونے والوں کا تعلق کن ممالک سے ہے لیکن اس بات کی تصدیق کر دی گئی ہے کہ متاثرہ عمارت میں غیر ملکی خاندان رہائش پذیر تھے۔
ارامکو نے کہا ہے کہ ان کی اس کمپلیکس میں چھ چھ منزلہ آٹھ عمارتیں ہیں، جو کہ چار سو چھیاسی یونٹوں پر مشتمل ہیں۔ ارامکو سعودی عرب کی سب سے بڑی آئل کمپنی ہے اور سعودی عرب دنیا کا سب سے بڑا تیل برآمد کنندہ ملک ہے۔