سانپ مساج سینٹر
جسم میں درد ہو تو مساج کا نام سنتے ہی آرام کا احساس ہونے لگتا ہے لیکن اگر یہی مساج خوفناک سانپ کریں تو آپ کیسا محسوس کریں گے؟
مساج میں سانپوں کا استعمال کیوں
سانپوں کی خاصیت ہے کہ وہ اپنے شکار کو آہستہ آہستہ اپنے شکنجے میں لیتے ہیں، اس وقت تک جب تک شکار کا دم گُھٹ نہ جائے۔ پھر وہ اپنے شکار کو نگلنا شروع کرتے ہیں۔ جکڑنے کی خصوصیت کی وجہ سے ہی چند ممالک میں سانپوں کو مساج میں بھی استعمال کیا جاتا ہے۔
مساج سے پہلے دعوت
مساج کرانے والوں کو سانپوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ مساج کے عمل سے 30 منٹ پہلے ان سانپوں کو خوب اچھا کھانا کھلایا جاتا ہے اور بعد میں اس کے جبڑے کو بند کر دیا جاتا ہے۔ تین میٹر لمبا اور آٹھ کلو گرام وزنی سانپ دورانِ مساج زیادہ تر کمر اور ٹانگوں پر رہتا ہے۔
ہارمونز کا اخراج
مساج کروانے والے کتنی ہی ہمت کا مظاہرہ کیوں نہ کریں پھر بھی ذہن میں کہیں نہ کہیں ڈر اور خوف رہتا ہے۔ ایسا مساج کروانے والوں کا کہنا ہے کہ سانپوں کے ہلنے سے جسم میں عجیب سی سنسنی کی کیفیت پیدا ہوتی ہے۔
پٹھوں کو آرام
انسانی ہاتھوں کے مقابلے میں سانپ کی جکڑن بالکل مختلف ہوتی ہے۔ انسانی جسم پر ان سانپوں کی گرفت آہستہ آہستہ کم ہوتی اور بڑھتی ہے۔
سانپوں کے مساج کے نفسیاتی فوائد
مساج ختم ہونے کے بعد لوگ چین کا سانس لیتے ہیں۔ اکثر افراد نے اس بات کو تسلیم بھی کیا کہ مساج کے دوران انہوں نے اپنے خوف پر قابو پانا بھی سیکھا۔
سخت نگرانی میں مساج
گاہکوں کی حفاظت کے نقطہ نظر سے مساج رُوم میں سپر وائزر بھی موجود رہتے ہیں تاکہ سانپ کی حرکت اور اُس کے رویے پر نظر رکھی جا سکے۔
سانپوں کے مساج کی بڑھتی مقبولیت
انڈونیشیا کے علاوہ چند دیگر ممالک میں بھی سانپوں کا مساج مقبول ہو رہا ہے اور اب ایسے کچھ مساج سینٹر برطانیہ اور فلپائین میں بھی کھل چکے ہیں۔