زلزلہ متاثرہ ہیٹی کے لئے خطیر امدادی رقوم کا اعلان
18 جنوری 2010اقوام متحدہ کی طرف سے عالمی برادری کو تسلسل کے ساتھ ہیٹی کے عوام اور زلزلہ زدگان کی ہنگامی مدد کے لئے اپیلیں کی جا رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کہا:’’ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ امداد اُن لوگوں تک پہنچ رہی ہے، جنہیں اس کی سخت اور فوری ضرورت ہے۔ ہم ایک منٹ بھی ضائع نہیں کر سکتے، ایک ڈالر نہیں، ایک انسانی جان بھی نہیں۔‘‘ بان کی مون نے ہیٹی کے متاثرہ عوام سے صبر و تحمل کی اپیل بھی کی ہے۔
اقوام متحدہ کی جانب سے مدد کی اپیلیں کار آمد ثابت ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔ یورپی یونین کی طرف سے جاری ایک بیان میں ہیٹی کی مدد کے لئے 420 ملین یورو دینے کی بات کہی گئی ہے۔ فرانس نے ہیٹی میں بچاوٴ اور راحت کارروائیوں کے لئے دس ملین یورو جبکہ چیک جمہوریہ کی عبوری حکومت نے بیس ملین کرونے دینے کا اعلان کیا ہے۔
فرانس نے امدادی کاموں کے لئے پہلے ہی اپنے پانچ طیارے اور دو بحری جہاز ہیٹی روانہ کر رکھے ہیں جبکہ ڈھائی سو سے زائد فرانسیسی امدادی کارکن بھی اس زلزلہ متاثرہ ملک میں موجود ہیں۔
فرانسیسی وزیر خارجہ بیرنارڈ کوشنیر نے پیر کے روز کہا کہ قیامت خیز زلزلے سے متاثرہ ہیٹی میں تعمیر نو اور آباد کاری کے حوالے سے پچیس جنوری کو مانٹریال میں ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد کی جائے گی۔کوشنیر نے ’فرانس انفو ریڈیو‘ کو بتایا:’’یہ کانفرنس ہیٹی کے زلزلہ زدگان کو ایک امید دے گی۔‘‘ امریکی صدر باراک اوباما نے جمعہ کو ہی مانٹریال کانفرنس میں واشنگٹن کی شرکت کی تصدیق کر دی تھی۔ ہیٹی کی گمبھیر صورتحال پر عالمی کانفرنس بلانے کی تجویز فرانسیسی صدر نکولا سارکوزی نے پیش کی تھی۔
دوسری جانب ہیٹی میں موجود امریکی سفیر کینیتھ میرٹن نے زلزلہ متاثرہ ملک کی سیکیورٹی صورتحال کو ’’ابتر‘‘ قرار دیا ہے۔ کینیتھ میرٹن نے نیوز چینل ’این بی سی‘ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ بھونچال سے مچی تباہی کے نتیجے میں ہیٹی کی پولیس فورس کے ساتھ ساتھ اقوام متحدہ کی فورسز کو بھی زبردست نقصان پہنچا ہے۔ امریکی سفیر نے مزید کہا کہ ہیٹی میں موجود امریکی فورسز سے ’بیک اپ آپشن‘ کے طور پر کام لیا جائے گا۔
سرکاری طور پر ہیٹی میں ہولناک زلزلے کے نتیجے میں تقریباً دو لاکھ افراد کے ہلاک ہونے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے جبکہ اتوار تک مارے گئے ستر ہزار سے زائد افراد اجتماعی قبروں میں دفنائے جا چکے ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق بھونچال کے باعث اب تک تیس لاکھ افراد متاثر ہوئے ہیں جبکہ بے گھر افراد کی تعداد تین لاکھ کے قریب بنتی ہے۔
رپورٹ: گوہر نذیر گیلانی/ خبر رساں ادارے
ادارت: مقبول ملک