1. مواد پر جائیں
  2. مینیو پر جائیں
  3. ڈی ڈبلیو کی مزید سائٹس دیکھیں

روس اور جارجیا کے درمیان کشیدگی میں شدید اضافہ

29 ستمبر 2006

جارجیا کے بعض شہریوں نے یہ خوف ظاہر کیا ہے کہ روس کسی وقت بھی جارجیا کے خلاف جنگ شروع کر سکتا ہے جس کے لئے اسے بم برسانے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ اس کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ ہماری بجلی اور گیس بند کردے۔

https://p.dw.com/p/DYIw
روسی فوج کا ہیڈ کوارٹر جارجیا کی سیکورٹی فورس کے محاصرے میں
روسی فوج کا ہیڈ کوارٹر جارجیا کی سیکورٹی فورس کے محاصرے میںتصویر: AP

روس اور جارجیا کے درمیان اس وقت کشیدگی میں اور زیاد ہ اضافہ ہو گیا جب جارجیا کی سیکورٹی فورس نے اپنے فوجی علاقے سے چار روسی فوجی افسران کو جاسوسی کے الزام میں گرفتار کر لیا۔روس نے جارجیا کے اس اقدام پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اپنے بعض سفارتکاروں اور فوجی عملے کو واپس بلا نا شروع کر دیا ہے۔

ان چار فوجی افسروں پر عنقریب عدالت میں مقدمہ چلایا جائے گا۔ دارالحکومت تبلیس میں ان روسی افسران اور جارجیا کے بعض شہریوں کے درمیان گفتگو کی ایک ویڈیو ٹیپ دکھائی گئی ہے جس میں روسی افسران کو جارجیا کی فوجی تنصیبات کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے اور انہیں رشوت دیتے ہوئے دکھایا گیا ہے۔

روس کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ روسی افسران پر جاسوسی کا الزام جارجیا کی حکومت کا غلط اقدام ہے اور اِس سے اُس کا مقصد اندرونی مشکلات کی طرف سے لوگوں کی توجہ ہٹانا ہے۔

اس وقت جارجیا کی فوج نے روسی کی فوجی چھاﺅنی کا محاصر ہ کر رکھا ہے اور حکام کا کہنا ہے کہ ابھی ایک روسی فوجی افسر کہ جس کو شامل تفتیش کرنا ہے ، اس چھاﺅنی میں چھپا ہو ا ہے۔ جارجیا نے گرفتار شدہ ان افراد پر گوری شہر میں ہونے والے حملے میں ملوث ہونے کا الزام بھی لگایا ہے کہ جس میں تین پولیس افسرہلاک اور درجنوں شہری زخمی ہو گئے تھے۔

ادھر اقوام متحدہ میں روس کے سفیر نے جارجیا کے خلاف فوری ایکشن لینے کے لئے ایک ہنگامی اجلاس بلوانے کا مطالبہ کیا ہے۔جبکہ جارجیا کے صدر Mikhail Saakashvili نے روس کے ردعمل کودیوانگی سے تعبیر کیا ہے۔

ماسکو اور تبلیس کے درمیان تعلقات حالیہ چند ہفتوں میںاس وقت اور زیادہ کشیدہ ہو گئے جب جارجیا اور مغربی فوجی اتحاد نیٹو کے درمیان باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لئے مذاکرات پر اتفاق ہوا۔

جارجیا روس پر الزام عائد کر رہا ہے کہ وہ آنجازیہ اور جنوبی اوسے ٹیا Ossetia کے علیحدگی پسندوں کی حمایت کر رہا ہے۔روسی فوجی افسران کی گرفتاری کا واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب جارجیا کے صدر نے آنجازیہ اور جورجیا کے درمیان واقعہ سرحدی علاقے کا پہلا سرکاری دورہ کیا ۔

روس کا کہنا ہے کہ ان کا یہ دورہ خطرناک ہے اور دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھانے کا باعث بنے گا۔رو س اور جارجیا کے درمیان تعلقات اسی وقت سے کشیدہ ہونا شروع ہو گئے تھے جب سے سن 2006 میں Saakashvili نے اقتدار سنبھالتے ہی روس کے اثر و نفوذ سے نکلنے اور مغرب سے قریب ہونے کا عزم ظاہر کیا تھا۔

ماسکو کو نیٹو میں جارجیا کی رکنیت کے امکان پر بھی شدید تشویش ہے۔جارجیا کو روس سے الگ ہونے کے بعد سخت ترین اقتصادی بحران کا سامنا کرنا پڑا ہے۔تقریبا 10 لاکھ جارجین باشندے روس میں کام کرتے ہیں اور وہاں سے سرمایہ اپنے ملک بھیجتے ہیں۔

جارجیا گیس کی فراہمی کے سلسلے میںبھی روس پر انحصار کر تا ہے۔ روس میں بجلی کی فراہمی کا مقتدر ادارہ UES جارجیا کے پاور اسٹیشن اور اس کے 2 ہائیڈرو الیکٹرک تنصیبات کو کنٹرول کرتا ہے۔

جارجیا کے بعض شہریوں نے یہ خوف ظاہر کیا ہے کہ روس کسی وقت بھی جورجیا کے خلاف جنگ شروع کر سکتا ہے جس کے لئے اسے بم برسانے کی ضرورت نہیں پڑے گی بلکہ اس کے لئے اتنا ہی کافی ہے کہ ہماری بجلی اور گیس بند کردے۔