'راولپنڈی ایکسپریس پھر سےٹریک پر'
10 جولائی 2008پاکستانی کرکٹ بورڈ کے چیف سلیکٹر صلاح الدین احمد صلو نے ابتدائی سکاڈ میں دونوں بولرز کی شمولیت کی تصدیق کردی ہے۔ صلاح الدین صلو نے تاہم کہا کہ حتمی سکاڈ میں دونوں کھلاڑیوں کی شمولیت کا انحصار ان کی میچ فٹنیس اور کارکردگی پر ہوگا۔ 'شعیب اختر اور محمد آصف کی ٹیم میں شمولیت کا دارومدار ان کی سو فی صد میچ فٹنیس‘ کارکردگی اور بورڈ پر ہے۔'
پاکستانی کرکٹ بورڈ کی انضباطی کمیٹی نے رواں سال اپریل میں راولپنڈی ایکسپریس کے نام سے مشہور پاکستانی فاسٹ بولر شعیب اختر کے کھیلنے پر پانچ برسوں تک پابندی عائد کردی تھی جس کے خلاف مذکورہ بولر نے اپیل کی۔ شعیب کی اپیل کے بعد جون میں ان پر پابندی کی میعاد پانچ سال سے کم ہوکر اٹھارہ ماہ ہوئی لیکن ابھی حال ہی میں لاہور ہائی کورٹ نے اس پابندی کو معطل کردیا۔
سلیکشن کمیٹی کے سربراہ صلاح الدین کے مطابق عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہوئے شعیب اختر کو فی الحال ممکنہ سکاڈ میں جگہ دی گئی ہے۔
کبھی ڈسپلن‘ کبھی بولنگ ایکشن تو کبھی کارکردگی میں اضافے کے لئے ممنوعہ ادویات کا استعمال‘ شعیب اختر اپنے کیریر کے دوران ہمیشہ ہی متنازعہ رہے ہیں۔
شعیب کے ساتھی بولر محمد آصف کی اب تک کی کہانی بھی زیادہ مختلف نہیں ہے۔ ابھی حال ہی میں محمد آصف کو ممنوعہ ادویات اور منشیات رکھنے کے الزام میں دبئی میں انیس روز تک حراست میں رکھا گیا تھا۔ محمد آصف اپنے اوپر عائد الزامات کی تردید کرتے چلے آرہے ہیں۔